Jul ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۳:۲۸ Asia/Tehran
  • سری لنکا میں نافذ ایمرجنسی میں ایک ماہ کی توسیع

سری لنکا کی پارلیمنٹ نے ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے ایمرجنسی کے نفاذ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

سری لنکا کی پارلیمنٹ نے سیاسی اور معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے ملک میں نافذ ہنگامی حالت میں ایک ماہ کے لیے توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ سری لنکا کی تاریخ کے بد ترین معاشی بحران نے رواں ماہ کے دوران ملک کی سیاسی قیادت کی تبدیلی پر مجبور کردیا تھا۔

اس وقت کے قائم مقام صدر رانیل وکرما سنگھے نے 17 جولائی کو ملک میں ایمرجنسی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا اور 3 روز بعد مستقل صدر بننے کے لیے پارلیمنٹ سے ووٹ حاصل کیا تھا۔

رانیل وکرما سنگھے کے صدر بننے سے قبل، صدر گوٹابایا راجا پاکسے معاشی بحران کے خلاف ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران ملک سے فرار ہونے کے بعد مستعفیٰ ہوگئے تھے۔

ایمرجنسی آرڈیننس، فوج کو لوگوں کو طویل عرصے تک حراست میں رکھنے، عوامی اجتماعات کو محدود کرنے اور نجی املاک کی تلاشی کے اختیارات دینے کی اجازت دیتا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز 27 جولائی کو نافذ شدہ ایمرجنسی کا آخری دن تھا تاہم اُس میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی۔

سری لنکن حکومت کے ترجمان کا سابق صدر کی واپسی سے متعلق کہنا ہے کہ وہ سری لنکا واپسی پر غور کر سکتے ہیں لیکن اس معاملے پر کوئی حتمی رائے نہیں دی جاسکتی۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر گوٹابایا راجا پاکسے سری لنکا واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف عائد الزامات پر انہیں بطور سابق صدر خصوصی قانونی تحفظ حاصل نہیں ہو گا۔

ٹیگس