Aug ۱۳, ۲۰۲۲ ۱۵:۳۷ Asia/Tehran
  • یورپی یونین کا روس کے خلاف الزام کا اعادہ

یورپی یونین نے ایک بار پھر روس پر غذائی اجناس کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف جوزف بورل نے اپنے ایک ٹوئٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ روس غذائی اجناس کو بطور ہتھیار استعمال کرکے دنیا بھر میں بھوک کا بحران شدید کر رہا ہے۔

اگرچہ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں استنبول معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یوکرین ایک بار پھر غذائی اجناس بھیجنے کے قابل ہوگیا ہے تاہم روس پر زور دیا  کہ وہ اس معاہدے کی پاسداری کرے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کے بقول روس اپنے وعدے کی پاسداری کرے تاکہ یوکرین سے غلات کی برآمد کا سلسلہ ضرورت مند ملکوں کے لئے جاری رہے جن میں زیادہ ترافریقی ممالک شامل ہیں۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے عالمی غذائی سیکیورٹی کے معاملے میں مغربی ملکوں کی جانب سے شکوک و شبہات پھیلانے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں اس بات پرافسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ یوکرین سے غلات لے جانے والا ایک بھی جہاز افریقہ کا رخ نہیں کررہا بلکہ ساری اجناس اور پکانے کا تیل، مغربی ملکوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔

روس نے اس رویئے کو عالمی غذائی سیکیورٹی کے حوالے سے مغربی ملکوں کی جانب سے ظاہر کی جانے والی تشویش کے منافی قرار دیا ہے۔

ٹیگس