برطانیہ کو ملا نیا وزیر اعظم، رشی سونک کو ملی حمایت
برطانیہ کے وزیراعظم کے عہدے کے لیے بورس جانسن کے بعد خاتون امیدوار پینی مورڈانٹ نے بھی انتخابی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا جس کے بعد ہندوستانی نژاد سابق وزیر خزانہ رشی سونک بلامقابلہ برطانوی وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: برطانیہ میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے کنزرویٹو کی جانب سے سابق وزیراعظم بورس جانسن، خاتون امیدوار پینی مورڈانٹ اور سابق وزیر خزانہ ہندوستانی نژاد رشی سونک نے حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
پارٹی رہنماؤں اور ارکان اسمبلی کی طویل مشاورت کے بعد بورس جانسن نے دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ آپ اس وقت تک حکومت نہیں کرسکتے جب تک پارلیمنٹ میں پارٹی کی مکمل حمایت ساتھ نہ ہو۔
بورس جانسن کے وزیراعظم کے عہدے کے لیے مقابلے سے باہر ہونے کے بعد ہندوستانی نژاد رشی سونک کے برطانیہ کا نیا وزیراعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے جب کہ پینی مورڈانٹ کو 100 ارکان کی حمایت ثابت کرنا تھا۔
خاتون امیدوار پینی مورڈانٹ نے پہلے تو 100 ارکان اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے تاہم وہ یہ ثابت نہیں کرپائیں اور انتخابی عمل میں حصہ لینے سے دستبردار ہوگئیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پارٹی کی قیادت اور دوستوں سے مشورے کے بعد کیا۔
خیال رہے کہ رشی سونک کی حمایت کرنے والوں میں سابق ہوم سیکریٹری ساجد جاوید، ڈومینک راب اور سابق سیکریٹری ہیلتھ میٹ ہینکوک شامل ہیں جب کہ وزیر داخلہ پریتی پٹیل، خارجہ سکریٹری جیمز کلیورلی اور کابینہ کے وزیر ندیم زہاوی نے بورس جانسن کی حمایت کی تھی۔
واضح رہے کہ عوامی سروے میں بھی اکثریت کی رائے رشی سونک کے حق میں ہے جب کہ 27 فیصد بورس جانسن کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔