Feb ۱۹, ۲۰۲۳ ۰۸:۵۲ Asia/Tehran
  • امریکی صدر نے ملک میں مسلحانہ انتہاپسندی کے عام ہونے کا اعتراف کیا

امریکی صدر جوبایڈن نے ایک بار پھر یہ اعتراف کیا ہے کہ مسلحانہ انتہا پسندی کا دائرہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔

سحر نیوز/دنیا: امریکی ریاست میسی سیپی کے ایک چھوٹے سے قریے آرکابوٹلا میں ایک شخص نے چھے افراد کو گولی مار کر قتل کر دیا جس کے بعد امریکی صدر جوبایڈن نے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ اعتراف کیا کہ مسلحانہ انتہا پسندی کا دائرہ ملکی سطح پر پھیل چکا ہے۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبایڈن نے کہا ابھی نئے سال کو شروع ہوئے 48 دن ہی گزر ہیں مگر اس مدت کے دوران امریکہ میں اجتماعی قتل کے 73 واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

بایڈن کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں ہمدردی اور دعا کافی نہیں ہے، مسلحانہ انتہا پسندی ایک اپیڈیمی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے اب کانگریس کو متحرک ہونا چاہئے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ ملک میں اسلحہ قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

گولَپ اسنٹیٹیوٹ کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق امریکہ کے ترسٹھ فیصد عوام اسلحے سے متعلق ملکی قوانین اور پالیسیوں سے خوش نہیں ہے اور اس حوالے سے عوامی ناراضگی گزشتہ سات برسوں میں اپنی بلند ترین حد کو پہنچ چکی ہے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ امریکہ میں ہر 100 افراد کے بالمقابل 120 اسلحے موجود ہیں۔

ٹیگس