Mar ۱۶, ۲۰۲۳ ۱۶:۴۱ Asia/Tehran
  • فرانس کے حالات ہوئے خراب، زیادہ تر شہری ہڑتال کے حق میں

ایک نئے سروے کے مطابق، 60 فیصد سے زیادہ فرانسیسی عوام حکومت کی متنازعہ پینشن اصلاحات کی منظوری کی صورت میں مسلسل ہڑتالوں کی حمایت کرتے ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: ایک نئے سروے کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ فرانسیسی عوام کی اکثریت ملک کے صدر ایمانوئیل میکرون کی حکومت کے پینشن اصلاحات کے منصوبے کے خلاف ہے۔

سروے میں کہا گیا ہے کہ فرانس کے زیادہ تر شہری ہڑتال جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اس منصوبے کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے "اسپوتنک" کے مطابق رای شماری کرنے والی کمپنی "الابہ" کی جانب سے 1002 فرانسیسی بالغوں کے سوالات کے ساتھ کیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ 62 فیصد فرانسیسی شہری اس صورت میں ملک گیر ہڑتال جاری رکھنے کے خلاف ہیں  کہ اگر فرانسیسی پارلیمنٹ کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال تک کو منظوری دی گئي یا فرانسیسی وزیر اعظم "ایلزبتھ بورن" آئین کے آرٹیکل 49.3 کے ذریعے پارلیمنٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے اس کی حمایت کریں۔

یہ رای شماری جو 13 اور 14 مارچ کے درمیان کرائی گئی تھی اور اس کے نتائج BFM TV نے نشر کئے تھے۔ اس سروے سے ظاہر ہوتا کہ 74 فیصد فرانسیسیوں کو توقع ہے کہ اس متنازعہ بل کو بالآخر منظور کر لیا جائے گا۔

فرانسیسی آئین کے آرٹیکل 49.3 کے مطابق اس ملک کا وزیر اعظم پارلیمنٹ کی منظوری حاصل کیے بغیر کسی قانون کے مسودے کی منظوری دے سکتا ہے لیکن فرانسیسی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں اس کے جواب میں بھی حکومت کو عدم اعتماد کا ووٹ دے سکتا ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق 80 فیصد جواب دہندگان بشمول ایمانوئل میکرون کے حامی اس شق کے استعمال کے خلاف ہیں۔

ٹیگس