پیرس میں عوامی مظاہروں پر پابندی لگا دی گئی
حکومت کے خلاف جاری عوام کے پرتشدد مظاہروں، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کو قابو میں کرنے میں ناکامی کے بعد آخرکار فرانسیسی پولیس نے دارالحکومت پیرس کے کئی علاقوں میں مظاہروں پر پابندی عائد کر دی۔
سحر نیوز/دنیا: ارنا نیوز کے مطابق گزشتہ دو روز کے دوران فرانس کے دارالحکومت پیرس کے کانکرڈ اسکوائر اور اسکے اطراف کی سڑکوں پر حالات بڑے کشیدہ رہے اور مظاہرین نے اپنے سخت اور اقدامات سے حکومتی پالیسیوں کے خلاف اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا جس کے بعد پولیس نے طاقت کے بل پر مظاہرین کو دبانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہی. سنگین صورتحال کو دیکھتے ہوئے پولیس نے شہر کے کانکرڈ اسکوائر، اسکے قرب و جوار کی سڑکوں اور اسی طرح شانلیزہ روڈ پر ہر قسم کا مظاہرہ یا اجتماع کرنے پر پابندی عائد کر دی۔
پولیس نے اپنے اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شہری نظم و ضبط میں خلل کے سنگین خطرے کے پیش نظر اُس نے کانکرڈ اسکوائر، اسکے اطراف کی سڑکوں اور شانلیزہ روڈ کے کچھ حصے پر اُس نے پابندی عائد کی ہے۔ساتھ ہی پولیس نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں اجتماع کرنے والوں کو جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
البتہ پولیس کے اس اعلان کے باوجود مذکورہ علاقوں میں مظاہروں کی کال سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے اور عوام اُن علاقوں میں مظاہرہ کرنے پر بدستور مُصِر نظر آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس میں ملک گیر اعتراضات اور مظاہروں کا سلسلہ پینشن اور ریٹائرمینٹ کے قوانین میں میکرون حکومت کی تبدیلیوں کے بعد شروع ہوا جس میں اُس نے سرکاری ملازمت کی مدت باسٹھ سال سے بڑھا کر چونسٹھ سال کر دی ہے۔