روس یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی رکن پارلیمنٹ کے ہوش ربا انکشافات
امریکی کانگریس میں ایک ری پبلکن رکن نے کہا ہے کہ روس کے خلاف امریکی پابندیاں شکست سے دوچار ہوئی ہیں۔
امریکی کانگریس میں خاتون ری پبلکن رکن ٹیلر گرین نے کہا ہے کہ امریکہ اب تک 113 ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے اور ہرماہ یوکرین کو ایک ارب ڈالر فراہم کر رہا ہے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کومزید 20 ارب ڈالر فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن نتیجہ یہ نکلا ہے کہ روس اور زیادہ دولتمند ہوا ہے اور خود امریکہ اور زیادہ غربت کا شکار ہو کر کھربوں ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے۔
اس سے قبل سوئیس بینک یو بی ایس نے رپورٹ دی تھی کہ 2022 میں امریکی دولت میں تقریبا 5 اعشاریہ 9 ٹریلین ڈالر کی کمی ہوئی ہے جبکہ روس کے 6 سو ارب ڈالر مزید بڑھے ہیں۔
ٹیلر گرین نے اس سے قبل یوکرین کو ہتھیار فراہم کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین کو جنگ کی نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس کے خلاف دفاعی حملوں میں یوکرین کی ناکامی کے بعد امریکہ اور مغربی ممالک کے بعض انتہا پسند سیاست داں اس کوشش میں ہیں کہ جس قیمت پر بھی ممکن ہو، یوکرینی فوج کے حوصلے دوبارہ بلند کریں اور انہیں امید دلائیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ میں اس قسم کے اقدامات سے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی بے بسی مزید عیاں ہوتی جا رہی ہے۔