Nov ۲۳, ۲۰۲۳ ۱۴:۱۸ Asia/Tehran
  • غزہ کی صورتحال انتہائی ابتر، خواتین حمل کا زمانہ روٹی، پانی اور ادویات کے بغیر گزارنے پر مجبور

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں خواتین حمل کا زمانہ روٹی، پانی اور ادویات کے بغیر گزارنے پر مجبور ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے پاپولیشن فنڈ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نتالیا کینم نے کہا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک پانچ ہزار تین سو سے زیادہ فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں جن میں سے چالیس فیصد کا تعلق غزہ سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پٹی کے آدھے بچّے بمباری اور لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ دس لاکھ بچوں کو غزہ پٹی میں غذائی قلت کا سامنا ہے اور غزہ کے اکثر ہسپتال ایندھن کے فقدان کی وجہ سے غیر فعال ہو گئے ہیں۔

نتالیا کینم نے مزید کہا کہ یونیسف محفوظ مقامات قائم کئے جانے کی مخالف ہے کیونکہ غزہ میں کوئی علاقہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ تشدد اور تباہی و بربادی کے پیش نظرغزہ میں بچے کی پیدائش پر خوشی نہیں منائی جاسکتی کہا کہ غزہ میں خواتین حمل کا زمانہ روٹی، پانی اور ادویات کے بغیر گزارنے پر مجبور ہیں۔

پاپولیشن فنڈ کی ایگزیکیٹو ڈائریکٹر نتالیا کینم نے غزہ کی خواتین اور ڈاکٹروں کے لئے ادویات اور ضروری اشیاء کی فراہمی کی کوششوں کو ضروری قرار دیتے ہوئے یہ بات زور دے کر کہی کہ تشدد کے مسلسل واقعات غزہ میں بچوں کی پیدائش کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں ۔ انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

ناروے کی پناہ گزینوں کی کونسل نے بھی کہا ہے کہ جنگ میں چار دنوں کا وقفہ غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کے لئے کافی نہیں ہے بلکہ امن کی حالت کو مکمل جنگ بندی پر منتج ہونا چاہئے۔

ٹیگس