اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نےغزہ میں المناک حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی جانب سے غذائی قلت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس نے غزہ کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت اور غزہ کے عوام کی بھوک مری کا ذمہ دار امریکی حکومت کو قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں بڑھتے بھوک کے بحران کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے غزہ میں پیدا ہونے والے غذائی بحران کو تاریخ کا شدید ترین غذائی بحران قرار دیا ہے۔
اسرائیلی کالم نگار نے دنیا کی طاقتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کیساتھ کیا کررہا ہے دنیا دیکھ کرخاموش ہوگئی ہے۔
غزہ پٹی کی مقامی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ قحط پیدا کرنے کی صیہونی حکومت کی پالیسی جاری رہنے کے نتیجے میں ہزاروں مریضوں، بچوں اور عام شہریوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے اور اس کی ذمہ داری امریکہ و صیہونی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
خوراک و غذا کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر مائیکل فخری نے کہا ہے کہ اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے وہ اسرائیل پر اقتصادی و سیاسی پابندیاں عائد کرنا ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سیکریٹری جوزف بورل نے کہا ہے کہ سات اکتوبر دوہزار تئیس کے آپریشن (الاقصی طوفان) کے خلاف صیہونی حکومت کے غیر متناسب ردعمل نے مغربی ایشیائی خطے میں تشدد کے بدترین دور کو جنم دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے عوام کی بھوک مری کی روک تھام کے لئے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالے-
غزہ کے بعد رفح اور خان یونس کے کئی علاقوں پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کی ہے ۔
ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے صیہونی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں قحط اور بھوک مری کی صورتحال کا خاتمہ کرے اور شہریوں تک انسان دوستانہ امداد پہنچنے دے ۔ جنوبی افریقہ نے ہیگ کی عالمی عدالت انصاف کے اس حکم کا خیرمقدم کیا ہے