ہزاروں امریکیوں نے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے فوجی حملوں اور امریکہ کی جانب سے اس نسل کش حکومت کی حمایت کے خلاف وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا
سحرنیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں امریکیوں نے ایسی حالت میں وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطین کی حمایت اور بائيڈن حکومت کی جانب سے غاصب و قاتل صیہونی حکومت کی حمایت کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا کہ وہ اپنے ہاتھوں میں لال رنگ کے بڑے بڑے کپڑے و جھنڈے لہرا رہے تھے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں لال رنگ کے کپڑے بائيڈن کے اس بیان کے خلاف احتجاج کی علامت تھے جس میں انھوں نے دعوی کیا تھا کہ رفح پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں میں امریکہ کی ریڈ لائن کی مخالفت نہيں کی گئی ہے ۔
مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا اور مظلوم فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے ۔ امریکی مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ بکے ہوئے بائيڈن کو باہر نکالا جائے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اور ایسے بینر تھے جس میں غزہ میں ہونے والی نسل کشی کی مذمت کی گئی تھی اور لکھا ہوا تھا کہ بائيڈن کے ہاتھ خون سے رنگین ہيں اور فلسطین کو آزاد کرو۔
مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے جنوب میں واقع باون ہیکٹر کے رقبے پر بنے ہوئے الیپس پارک میں خیمے بھی لگا رکھے ہيں- اس رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی حمایت میں ہونے والے اس مظاہرے اور دھرنے میں شرکت کے لئے بہت سے مظاہرین نیویارک ، فیلاڈلفیا اور بوسٹن سے بھی آئے ہوئے تھے-
اطلاعات کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے ان پر مرچ کے اسپرے کا بھی استعمال کیاغزہ پٹی میں صیہونی حکومت کی نسل کشی شروع ہونے کے بعد سے ہی امریکہ اس جارح و غاصب حکومت کو ہتھیار اور فنڈ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا ہوا ہے-
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوترش نے ایک پیغام میں غزہ جنگ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی نقصان پر تنقید کی اور زور دے کر کہا کہ یہ خوف و وحشت بند ہونا چاہئے۔ گوترش نے ایکس پراپنے پیغام میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ جنگ اقوام متحدہ کے کارکنوں کے لئے سب سے بڑا خونی تنازعہ ثابت ہوا ہے لکھا کہ دوہزار تیئس میں اقوام متحدہ کے ہلاک ہونے والے کارکنوں کی یاد میں منعقدہ پروگرام کے موقع پر بھی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سن دوہزار تیئس میں اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایک سو اٹھاسی فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہيں جن میں ایک سو پینتس کا تعلق فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ورک اینڈ ریلیف ایجنسی انروا سے ہے کہ جو غزہ میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے ہيں اور یہ کسی تنازعہ میں اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے اقوام متحدہ کے کارکنوں کی سب سے بڑی تعداد ہے ۔
غزہ پر صیہونی فوجیوں کے یہ جرائم ایسی حالت میں اپنے عروج پر ہیں کہ النصیرات کیمپ پر صیہونی فوجیوں کی یلغار میں کم سے کم دوسودس فلسطینی شہید ہوچکے ہيںغزہ پٹی پر سات اکتوبر سے شروع ہونے والے صیہونی فوج کے حملوں میں اب تک چھتیس ہزارپانچ سو فلسطینی شہید اور اڑتیس ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہيں۔