اقوام متحدہ نے غزہ میں صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں تقریبا تمام ہسپتال ناکارہ اور صحت کا نظام مفلوج ہوچکا ہے۔
سحرنیوز/دنیا:اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے گزشتہ ہفتے غزہ میں طبی مراکز پر حملوں کی شدت میں چار سو فیصد اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ کا تقریبا پورا صحت کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا ہے کہ صرف پچھلے ہفتے کے دوران کمال عدوان اسپتال سمیت چار بڑے اسپتال اسرائیلی حملوں یا فوجی انخلاء کے احکامات کے باعث اپنی طبی خدمات معطل کرنے پر مجبور ہوئے۔
انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے حوالے سے کہا کہ اکتوبر تئیس سے اب تک غزہ میں طبی مراکز پر تقریباً سات سو حملے ہوچکے ہیں، جن میں سے چار فیصد اضافہ یعنی صرف پچھلے ہفتے میں اٹھائیس حملے ریکارڈ کیے گئے۔ یہ جنگ شروع ہونے کے بعد یومیہ اوسط سے چار گنا زیادہ ہے۔
غزہ
Image Caption
اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ کے کم از کم چورانوے فیصد اسپتال متاثر ہوچکے ہیں، جن میں سے نصف مکمل طور پر ناکارہ ہوچکے ہیں اور فلسطینیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے قابل نہیں رہے۔