فارن افیرز: ایران کے خلاف صیہونی جارحیت میں ہر قسم کی امریکی مداخلت واشنگٹن کے لئے وحشتناک ہوگی
فارن افیرز نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں امریکا مداخلت کے نتائج کی بابت سخت انتباہ دیتے ہوئے اس کو وحشتناک جوا قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران:امریکا کے فارن افیرز جریدے نے لکھا ہے کہ ایران کی اںڈر گراؤنڈ تنصیبات کو نابود کرنے کے لئے اسرائیلی جنگ میں مداخلت کا ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ وحشتناک نتائج پرمنتج ہوگا۔ اس میگزین نے لکھا ہے کہ اس اقدام میں کامیابی کا تصور صرف ایک وہم ہے۔
فارن افیرز نے لکھا ہے کہ اگر ٹرمپ نے جنگ میں مداخلت کا فیصلہ کیا تو یہ غلط اسٹریٹیجی ہوگی کیونکہ اس فیصلے سے وہ امریکا کو مشرق وسطی میں ایک ایسی جنگ میں پھنسا دیں گے جس کے اہداف مبہم ہیں اور نتائج وحشتناک ۔
فارن افیرز نے اس بات کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہ ٹرمپ 2003 میں شروع ہونے والی عراق جنگ کے مخالف تھے، لکھا ہے کہ ٹرمپ جو اس بات کے دعویدار ہیں کہ وہ عراق جنگ کے مخالف تھے اب اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ایران کی فردو انڈر گراؤنڈ ایٹمی تنصیبات کوجس کو نشانہ بنانے سے اسرائیل عاجز ہے، تباہ کرنے کی بات کررہے ہیں ۔
فارن افیرز کے مبصر نے اس ممکنہ فیصلے کو انتہائی خطرناک اور سنگین اخراجات کا حامل قرار دیتے ہوئے ایران کے جوابی حملوں کی طرف سے خبردار کیا ہے اور لکھا ہے کہ اس صورت میں ایران کے سامنے علاقے میں امریکی فوجی اڈوں پرحملے سمیت مختلف آپشنز ہوں گے اور جنگ وسیع تر اور طولانی شکل اختیار کرلے گی۔
فارن افیرز کے مبصر نے لکھا ہے کہ اگر ایران میں امریکا کی کارروائیاں محدود سطح کی ہوں اور تہران اس پر کوئی جوابی کارروائی نہ کرے تب بھی، اس جنگ میں مداخلت ایران کا ایٹمی پروگرام تو ختم نہیں کرسکے گی ہاں اس مسئلے کے پائیدار حل تک دسترسی دشوار ضرور ہوجائے گی۔