نیپال میں ہنگامے، عبوری حکومت کی تیاری
نیپال میں حکومت کی کمان سنبھالنے کے مسئلے پر فوج کی ثالثی میں صدر رام چندر پوڈیل اور جین- زی تحریک کے نمائندوں کے درمیان جمعرات کو مشاورت ہوئی۔
سحرنیوز/دنیا: کانتی پور اخبار نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ اطلاع دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ملک میں عبوری حکومت کے قیام کے مسئلے پر نیپالی فوج کی مدد سے جین-زی تحریک کے کارکنوں اور مسٹر پوڈیل کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔اس گفتگو میں سابق چیف جسٹس سُشیلا کارکی کو عبوری حکومت کی سربراہ مقرر کرنے پر بھی بات ہوئی۔ دوسری جانب نیپال کے سابق وزیراعظم جھالا ناتھ کھنل کی اہلیہ، جنہیں پُرتشدد ہنگاموں کے دوران مظاہرین نے جلا دیا تھا، اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ تاہم ان کی حالت اب بھی تشویش ناک ہے۔ اس سے قبل یہ خبریں سامنے آئیں تھیں کہ زندہ جلائے جانے کے سبب راجی لکشمی کی موت ہوگئی ہے۔
ادھر نیپال کے تقریباً نصف درجن اضلاع میں جیل توڑنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ مغربی نیپال کی ایک جیل میں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ میں کم از کم پانچ نابالغ قیدی ہلاک ہو گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق سات ہزار سے زائد قیدی جیل سے فرار ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ نیپال میں نوجوان کرپشن کے خلاف اس وقت سڑکوں پر نکل آئے جب حکومت نے سوشل میڈیا سائٹس سمیت چھبیس ویب سائٹس پر پابندی عائد کی۔ تاہم احتجاج کے بعد حکومت نے سوشل میڈیا پر عائد پابندی ختم کر دی تھی۔سوشل میڈیا پر قلیل مدتی پابندی ختم ہونے کے باوجود مظاہرے تیزی سے پرتشدد ہوتے گئے، جس کے بعد وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی رہائش گاہ پر بھی حملہ کیا گیا اور اسے آگ لگائی گئی۔ بعدازاں انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔