Dec ۱۱, ۲۰۲۰ ۱۸:۰۶ Asia/Tehran
  • ماجد علی جعفری - پاکستان

یہ خط ارسال کیا ہے پاکستان کے صوبے پنجاب کے صدر مقام لاہور سے ماجد علی جعفری صاحب نے لکھتے ہیں

آج کے مشینی دور میں ریڈیو کی کسی کے سامنے بات کی جائے تو وہ تعجب سے دیکھنے لگتا ہے اور فکر میں ڈوب جاتا ہے کہ یہ صاحب آج بھی ریڈیو کی بات کررہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم نے ایک مفید اور فکری صحت افزا ٹیکنالوجی کو فرسودہ بنا کر پیش کرنا شروع کردیا ہے۔ بات کی جائے ریڈیو تہران کی تو میری نظر میں سیاسی ، اخلاقی اور مذہبی معلومات کی فراہمی کے اعتبار سے اس کا کردار نہایت ہی مقدس ہے ۔

میں عرصہ دار سے ریڈیو تہران کی نشریات سن رہا ہوں اور ریڈیو کے پروگرام میں یکسوئی اور اپنے اصولی موقف پر باقی رہنا ریڈیو تہران کا خاصہ ہے۔

چالیس سال سے زیادہ کا عرصہ گزر رہا ہے ریڈیو تہران نے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اور سامعین کی بلا کسی مذہب و ملت سامعین کی فکری تربیت کا سامان فراہم کیا ہے۔ پروگرام اسلام کی معرفت ہو یا افکار و نظریات پروگرام دریچے ہو یا مینارہ نور پروگرام انداز جہان ہو یا زاویہ نگاہ سب کے سب بہترین اور لاجواب ہیں جبکہ ریڈیو تہران کے خصوصی پروگراموں کا تو کیا ہی کہنا ہے۔ گفتگو کچھ زیادہ ہوتی جارہی ہے معذرت چاہتا ہوں مزید باتیں بعد میں ہوں گی۔

 

ٹیگس