Oct ۱۹, ۲۰۲۵ ۱۸:۲۴ Asia/Tehran
  • ایران، چین اور روس کے ایک فیصلے نے امریکا اور یورپی ممالک کے منہ پر لگایا زوردار طماچہ

ایران، چین اور روس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو ایک مشترکہ خط میں سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے اٹھارہ اکتوبر 2025 کو اختتام پذیر ہونے کا باضابطہ اعلان کیا۔

سحرنیوز/ایران:  ایران، چین اور روس, ان تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے 28 اگست 2025 کے مشترکہ مراسلے کا تسلسل ہے، جو سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی میں پیش کیا گیا تھا۔ تینوں ممالک نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے حالیہ اقدامات کو غیر قانونی اور ناقص قرار دیا ہے، جو بظاہر قرارداد 2231 کے تحت کیے جا رہے ہیں۔ مشترکہ خط میں واضح کیا گیا کہ یورپی ممالک کا "اسنپ بیک میکانزم" کو فعال کرنے کا اقدام قانونی و طریقہ کار کے لحاظ سے غلط ہے۔

چین، روس اور ایران کے مطابق یہ تینوں ممالک خود جوہری معاہدے اور قرارداد 2231 پر عملدرآمد روک چکے ہیں، اس لیے انہیں اس قرارداد کے حوالے سے استناد کا کوئی حق حاصل نہیں۔ خط میں زور دیا گیا کہ قرارداد 2231 کے پیرائے 8 کے پیراگراف 8 کے مطابق، اس کی تمام شقیں 18 اکتوبر 2025 سے مؤثر طور پر ختم ہو جائیں گی۔

تینوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ قرارداد کا اختتام ایران کے جوہری مسئلے پر سلامتی کونسل کی کارروائیوں کے مکمل خاتمے اور بین الاقوامی سفارت کاری کے اعتبار میں اضافے کی علامت ہے۔ ایران، چین اور روس نے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی و سفارتی حل کی تلاش میں سنجیدگی دکھائیں، باہمی احترام کے اصول پر عمل کریں اور یکطرفہ پابندیوں یا طاقت کے استعمال کی دھمکیوں سے گریز کریں۔

خط کے اختتام پر تینوں ممالک نے درخواست کی کہ اس مراسلے کو سلامتی کونسل کی سرکاری دستاویز کے طور پر شائع کیا جائے۔ دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ منشور اقوام متحدہ کی دفعہ 100 کے مطابق فوری طور پر اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر موجود ایران کے خلاف منسوخ شدہ قراردادوں کی بحالی سے متعلق غلط معلومات کو درست کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غلط معلومات سے قانونی اور طریقہ کار سے متعلقہ معاملات میں مزید ابہام اور انتشار پیدا ہو رہا ہے، جسے روکنا ضروری ہے۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 (مورخہ 20 جولائی 2015) کے تحت طے شدہ 10 سالہ مدت 18 اکتوبر 2025 کو ختم ہو جائے گی۔

اس کے بعد قرارداد 2231 کی تمام شقیں اور ایران کے جوہری پروگرام پر عائد پابندیاں ختم تصور ہوں گی۔ ایران کے مطابق، اس کے بعد ایران کا جوہری پروگرام اقوام متحدہ کے ایجنڈے سے خارج ہونا چاہیے۔ بیان میں زور دیا گیا ہے کہ قرارداد کے خاتمے کے بعد ایران کے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہیے جو کسی بھی غیر ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملک کے ساتھ کیا جاتا ہے جو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدہ این پی ٹی کا رکن ہو۔

 

ٹیگس