سید حسن موسوی - ہندوستان
یہ خط ارسال کیا ہے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر سے سید حسن موسوی نے لکھتے ہیں کہ
ریڈیو تہران کی نشریات پابندی کے ساتھ انٹرنیٹ کے ذریعے سن رہا ہوں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ ریڈیو تہران سے نشر ہونے والے سارے پروگرام سنوں لیکر خبروں اور سیاسی حالات کے پروگرام تک تو ضرور سنتا ہوں لیکن بقیہ پروگراموں کو اپنی مصروفیات دیکھ کر سنتا ہوں اگر فری ہوتا ہوں تو سن لیتا ہو اور اگر مصروف ہوں تو بعد میں اپنا پسندیدہ پروگرام آرکائیو کے ذریعے سن لیتا ہوں ، ریڈیو تہران سے نشر ہونے والے سبھی پروگرام ہمیں پسند ہیں لیکن بعض پروگرام اپنے خاص موضوعات کی بنا پر بہت معلوماتی ہوتے ہیں ، پروگرام خلقت کی رعنائياں ، نور ایمان، اسوۂ بشریت، درخشاں ستارے اس کے علاوہ خصوصی پروگراموں پر بھی ریڈیو تہران خاص توجہ دیتا ہے اور مختلف مناسبتوں پر پیش کیئے جانے والے خصوصی پروگرام بہت ہی معلوماتی ہوتی ہیں جن ماہ رمضان کے پروگرام، یوم القدس کے خصوصی پروگرام، اس کے علاوہ غزہ پر صہیونی جارحیت کے عنوان سے پیش کیئے جانے والے خصوصی پروگرام بہت اچھے معلوماتی اور جدید ترین حالات کی بنیاد پر تیار کیئے گئے، خیر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاں لوگ کہتے ہیں کہ ریڈیو اب گم ہوگیا ہے اور تصویری انداز لوگوں میں معروف اور پسندیدہ ہے ، میرا کہنا یہ ہے کہ ریڈیو کے افادیت کسی صورت کم نہیں ہوسکتی ، ریڈیو زندہ اور اور زندہ رہے گا۔ ریڈیو کے تمام دوستوں کو میرا سلام۔