Feb ۰۶, ۲۰۱۶ ۱۳:۴۷ Asia/Tehran
  • سپریم قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری اور عہدیداروں سے ملاقات

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ سکریٹریئیٹ درست طریقے سے اور صحیح انداز میں اہم فیصلوں کی زمین ہموار کرے اس کے لئے ضروری ہے کہ سپریم قومی سیکورٹی کونسل کے سکریٹریئیٹ کا ماحول اور اس کا رخ پوری طرح صحیح و خالص انقلابی طرز فکر سے ہم آہنگ ہو۔

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ سیکورٹی معاشرے کی انتہائی حیاتی ضرورت ہے، اسی لئے قرآن کریم میں بھی کئی جگہوں پر اس کی جانب اشارہ کیا گيا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ آج سیکورٹی کا مفہوم عسکری دائرے سے وسیع تر ہو گیا ہے اور اس کے اقتصادی، معیشتی، ثقافتی، سیاسی، سماجی، نفسیاتی اور اخلاقی پہلو سامنے آئے ہیں۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ سپریم قومی سیکورٹی کونسل کی اصلی ذمہ داری سیکورٹی کے مسئلے میں جامع نگاہ رکھنا اور اس کے تمام پہلوؤں کا بخوبی ادارک ہے۔ آپ نے فرمایا کہ کونسل کے سکریٹریئیٹ کو چاہئے کہ فیصلہ سازی کے لئے مقدمات کی فراہمی اس انداز سے کرے کہ سپریم قومی سلامتی کونسل کے فیصلے بھی سیکورٹی کے سلسلے میں جامع اور ہمہ گیر نگاہ کے تناظر میں انجام پائیں۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سپریم قومی سلامتی کونسل کی گوناگوں سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ فیصلہ سازی کے لئے صحیح طریقے سے مقدمات کی فراہمی کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس ادارے پر سو فیصدی انقلابی ماحول حکمفرما ہو، کیونکہ اگر سپریم قومی سلامتی کونسل کے سکریٹریئیٹ میں انقلاب سے مکمل مطابقت نہ رکھنے والا رخ پیدا ہوا تو اچھے نتائج نہیں نکلیں گے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ انقلابی رجحان اور انقلابی رخ کوئی توہماتی چیز نہیں ہے، آپ نے فرمایا کہ انقلابی رحجان اور سمت ایک حقیقت ہے جو پوری طرح واضح اور امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے بیانوں پر استوار ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے انقلاب کے واضح اصلی خطوط میں رد و بدل کرنے کی بعض کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اسلامی انقلاب کا آئینہ ہیں اور اسی وجہ سے آپ کے خطابات، جو درجنوں جلدوں پر مشتمل ہیں، انقلاب کی بنیادیں ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ جو چیزیں امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے خطابات میں بار بار دہرائی گئی ہیں وہ اسلامی انقلاب کے اساسی اور اصلی اصول ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے خطابات کے مطابق عوام، ملکی خود مختاری، دینداری، اسلامی اصولوں کی پابندی، استکبار اور ظلم سے پیکار، مسئلہ فلسطین، عوام کی معیشت کا موضوع، مستضعفین اور غریبی دور کرنے پر توجہ، اسلامی انقلاب کے بنیادی خطوط ہیں اور ان سب کی اجتماعی صورت انقلاب کی تصویر پیش کرتی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ سپریم قومی سلامتی کونسل کے تمام فیصلے انقلاب کے بنیادی خطوط کے دائرے میں ہونے چاہئے، آپ نے فرمایا کہ سپریم قومی سلامتی کونسل اور اس کے سکریٹریئیٹ میں صحیح و خالص انقلابی فکر حکمفرما رہنی چاہئے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے شروعاتی دور میں بھی بعض لوگ ایسے تھے جو انقلابی افکار کو پسند نہیں کرتے تھے اور بعض افراد اسلامی نظام کے اندر ہوتے ہوئے بھی سامراج کے خلاف جدوجہد میں یقین نہیں رکھتے تھے، ایسے حلقوں کا سد باب کرنا چاہئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے زور دیکر کہا کہ گزشتہ سینتیس سال کے دوران ہمیشہ مقابلہ آرائی جاری رہی تاہم اس وقت سائیبر اسپیس، ثقافتی یلغار، عقائد اور سماجی امور سے متعلق حملوں جیسی جدید روشوں کو دیکھتے ہوئے یہ مقابلہ زیادہ سخت اور حساس ہو گیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے حملوں کی جدید روشوں سے سماج کی زیریں تہوں کی سلامتی پر پڑنے والے منفی اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ سپریم قومی سلامتی کونسل کو چاہئے کہ مختلف میدانوں سے متعلق ان تمام مسائل کا جائزہ لے اور ان کے سلسلے میں حکمت عملی طے کرے اور اسی وجہ سے کونسل کے سکریٹریئیٹ کے لئے بھی ضروری ہے کہ کارآمد تجاویر، مربوط مساعی اور انقلابی رجحان پر استوار ماہرانہ عمل کی بنیاد پر پیچیدہ روشوں سے مقابلے کے لئے درست فیصلوں کے مقدمات تیار کرے۔

اپنی گفتگو کے آخر میں رہبر انقلاب اسلامی نے ایڈمرل شمخانی کو مقدس دفاع کی بہت اچھی یادگاروں میں قرار دیا اور مختلف موضوعات کے تعلق سے بروقت انتہائی مفید رپورٹیں تیار کرنے سے متعلق کونسل کے سکریٹریئیٹ کی کوششوں کی قدردانی کی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے خطاب سے پہلے ایڈمرل شمخانی نے سکریٹریئیٹ کی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے پالیسی سازی، ہم آہنگی اور نگرانی کو سپریم قومی سلامتی کونسل کے سکریٹریئيٹ کی تین بنیادی ذمہ داریاں قرار دیا اور کہا کہ کونسل کا سکریٹریئیٹ کونسل کے فیصلوں کی ماہرانہ سپورٹ اور فیڈ بیک کی ذمہ داری نبھاتا ہے اور اس استعداد سے ہمیشہ اسلامی نظام اور رہبر انقلاب کی پالیسیوں کی خدمت ہونی چاہئے۔

ٹیگس