May ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۸:۴۵ Asia/Tehran
  • انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت، دشمن کی دھمکیوں کا ٹھوس جواب

ایران کے اسلامی جمہوری نظام میں انتخابات، خاص طور پر صدارتی انتخابات کو ہمیشہ اہمیت حاصل رہی ہے اور یہ انتخابات پورے زور و شور سے منعقد ہوتے ہیں-

انیس مئی کو ایک بار پھر اسی جوش و ولولے کی تکرار ہونے جا رہی ہے تاکہ دنیا پر یہ ثابت کیا جاسکے کہ ایران کا اسلامی جمہوری نظام بدستور پرتحرک اور طاقتور ہے- 

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع میجر جنرل حسین دہقان نے منگل کو کہا ہے کہ ایرانی عوام بارہویں صدارتی اور شہری کونسلوں کے انتخابات میں بھر پور شرکت کرکے دشمن کی دھمکیوں کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ جنرل دہقان نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے ناپاک مثلث نے خطے میں جنگ ، خونریزی اورعدم استحکام پیدا کرنے کے لئے خوفناک منصوبے بنا رکھے ہیں، جن کا مقابلہ کرنے کے لئے علاقائی قوموں کے اندر بیداری اور ہوشیاری کی ضرورت ہے۔ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ ایرانی قوم ، انیس مئی کے صدارتی انتخابات میں بھر پور شرکت کرکے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنادے گی۔

بلاشبہ اسلامی جمہوریہ ایران ، اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی عوام کے ووٹوں کو غیر معمولی اہمیت دیتا چلا آرہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ملک کے آئین کی رو سے نظام میں عوام ہی طاقت کے اصل مالک ہیں اور کسی کو بھی عوام سے طاقت چھیننے کا حق حاصل نہیں ہے۔ بانی انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ ہمیشہ عوام کے فیصلے کا احترام کئے جانے پر تاکید فرمایا کرتے تھے۔ کسی کو بھی یہ حق نہیں ہے کہ وہ اپنی رائے دوسروں پر مسلط کرے۔ اس لئے اسلامی جمہوریہ ایران خطے شاید دنیا میں دینی جمہوریت کا اولین ماڈل ہے جو عوام کے ووٹوں کو غیر معمولی اہمیت دیتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ عوام کو ایران کے اسلامی جمہوری نظام کی سیاسی طاقت کے سیٹ اپ میں کلیدی کردار حاصل ہے۔

درحقیقت ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے تسلسل کا انحصار مختلف انتخابات میں عوام کی شرکت پر ہے۔ اب چاہے یہ صدارتی انتخابات ہوں، پارلیمانی یا بلدیاتی انتخابات ہوں۔ تمام انتخابات میں عوام کی شرکت کو ہی اہمیت حاصل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انتخابات میں عوام اپنی شرکت کے ذریعے ہی قومی تقدیر اور اقتدار اعلیٰ میں اپنا حق حاصل کرسکتے ہیں۔ اسی وجہ سے سیاسی رجحانات اور انتخابات میں حصہ لینے والے دھڑوں کے مقابلے سے صرف نظر کرتے ہوئے عوام ہی ایران میں اقتدار کو وجود میں لانے والے اصلی ارکان کی حیثیت سے انقلاب، اسلامی جمہوریہ ایران اور دینی جمہوریت میں ایک نیا شوق و ولولہ اور جذبہ پیدا کرسکتتے ہیں۔

 ایران کے اسلامی نظام کو عوام کی بھرپور حمایت اور پشپناہی حاصل ہے لہذا سامراجی طاقتوں کو ان کے مطلوبہ عزائم میں کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔ بہرحال جمعرات انیس مئی ایک بار پھر ملت ایران اپنے صدر کا انتخاب کرکے ایک بار رہبر انقلاب اسلامی کے بقول سامراج کے منہ پر زور دار طمانچہ رسید کرے گی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حال ہی میں ہفتۂ معلم کی مناسبت سے ہزاروں ایرانی اساتذہ، طلبہ، ثقافتی شخصیات اور وزارت تعلیم کے حکام سے خطاب کے دوران انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت پر تاکید کی۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انتخابات کو ایک اہم مسئلہ اور اسلامی جمہوری نظام میں دینی جمہوریت کے نظریئے کا نتیجہ قرار دیا اور تاکید کے ساتھ فرمایا کہ انتخابات میں عوام کی شرکت کا مطلب، ایران کی حفاظت، دبدبے اور اقتدار کا تحفظ کرنا ہے اور انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت کی بنا پر دشمن کبھی بھی ایرانی قوم کے خلاف کوئی اقدام نہیں کر سکے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ دشمن کی جانب سے دشمنی کے اظہار کی واحد رکاوٹ میدان میں عوام کی بھرپور موجودگی ہے کیونکہ مضبوط افرادی قوت اور کئی ملین ذہین جوانوں کے حامل اسّی ملین آبادی والے  ملک کی عظمت و دبدبہ دشمن کے دل میں خوف پیدا کرتا ہے۔ ایرانی قوم نے ہر بار انتخابات میں بھرپور شرکت کر کے دنیا والوں کے سامنے اس طاقت کا مظاہرہ اور نظام کی بنیادوں کو مضبوط کیا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ رہبر انقلاب اسلامی نے اس شرکت کو ایران کے تحفظ اور اس کی عظمت و سلامتی قائم و دائم رہنے کے مترادف قرار دیا ہے اور تاکید کےساتھ فرمایا ہے کہ اس بات کو اہمیت حاصل نہیں ہے کہ ہم کس کو ووٹ دیتے ہیں بلکہ اہمیت اس چیز کو حاصل ہے کہ سب لوگ انتخابات میں شرکت کریں اور ثابت کردیں کہ وہ اسلام اور اسلامی جمہوریہ کا دفاع کرنے کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ 19 مئی کو ایرانی عوام، بارہویں  صدارتی اور شہری کونسلوں کے انتخابات کیلئے ووٹ ڈالیں گے-

 

ٹیگس