Apr ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۶:۳۳ Asia/Tehran
  • جنوبی کوریا کی جانب سے شمالی کوریا کے فیصلے کا خیرمقدم

جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے رہنما کی جانب سے ایٹمی اور میزائلی تجربات روکنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے

جنوبی کوریا کے صدر کے دفتر نے سنیچر کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون کا ایٹمی اور بیلسٹک میزائلوں کے تجربے کو روکنے کا فیصلہ، جزیرہ نما کوریا کے بحران کے حل اور اس علاقے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی راہ میں غیرمعمولی پیشرفت ہے کہ جس کی دنیا کو توقع ہے- شمالی کوریا کے رہنما کیم جونگ اون نے اعلان کیا ہے کہ یہ ملک ایٹمی اور میزائلی تجربات کو معلق اور شمالی کوریا میں ایٹمی تجربات کے ایک مرکز کو بند کررہا ہے- جنوبی کوریا کی حکومت کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کا یہ فیصلہ ، دونوں کوریاؤں کے سربراہوں اور شمالی کوریا اور امریکی سربراہوں کے مابین ہونے والے اجلاس کے انعقاد کے لئے بہت موثر ماحول فراہم کرے گا- شمالی کوریا کے رہنما نے ایسے عالم میں میزائلی و ایٹمی تجربات کو روکنے کا اعلان کیا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ایٹمی تجربات کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور اب تجربات جاری رکھنے کی ضرورت نہیں ہے- دوسرے لفظوں میں کیم جون اون کا خیال ہے کہ شمالی کوریا ، ایٹمی اور میزائلی ٹیکنالوجی تک پوری طرح دسترس حاصل کرچکا ہےاور اب اسے تجربات جاری رکھنے کی ضرورت نہیں ہے اور اب وہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے سربراہوں سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر مذاکرات کرے گا- البتہ شمالی کوریا کے میزائلی اور ایٹمی تجربات جنوبی کوریا اور امریکہ کا ایک اہم مطالبہ بھی تھا اور شمالی کوریا کے رہنما نے اپنے اس فیصلے سے درحقیقت سئول اور واشنگٹن کی ایک توقع کا جواب دیا ہے-

چین کے سیاسی تجزیہ نگار ژو گیندو کا کہنا ہے کہ ہم شمالی کوریا کے میزائلی اور ایٹمی پروگراموں کی توسیع کو دیکھ رہے ہیں کیونکہ یہ ملک اپنی بقا ایٹمی اور میزائلی پروگرام میں ہی دیکھتا ہے-

شمالی کوریا کے رہنما نے ایسی حالت میں اس ملک کے ایٹمی اور میزائلی تجربات کو معلق کرنے کا اعلان کیا ہے کہ آئندہ جمعے کو جنوبی کوریا کے سربراہ مون جائہ این، ایک سرحدی دیہات میں مئی یا جون کے شروع میں امریکی صدرڈونالڈٹرمپ سے ملاقات کریں گے اور یہ دونوں ملاقاتیں جزیرہ نمائے کوریا میں امن و ثبات کے قیام میں اہم تبدیلی شمار ہوتی ہیں بس شرط یہ ہے کہ شمالی کوریا کے بحالی اعتماد کے لئے اٹھایے جانے والے اقدامات کے جواب میں امریکہ اور جنوبی کوریا کی جانب سے مشترکہ فوجی مشقیں بھی روک دی جائیں-

معروف امریکی تجزیہ نگار اور دانشور نوام چامسکی کا کہنا ہے کہ جزیرہ نمائے کوریا کا بحران قابل حل ہے کیونکہ امریکہ اگر شمالی کوریا کی سرحدوں میں ایٹمی بمباروں کے ذریعے دشمنانہ فوجی مشقوں کا سلسلہ کم کردے تو چین اور شمالی کوریا اس بحران کے حل پر تیار ہیں-

بہرحال جزیرہ نمائے کوریا کا بحران ایسی حالت میں پہنچ چکا ہے کہ اس کے حل کے لئے سب سے زیادہ اہم اور ضروری، بحالی اعتماد ہے اور علاقے کی رائےعامہ کو توقع ہے کہ جنوبی کوریا اور امریکہ بھی اپنے فوجی پروگراموں پرنظرثانی کر کے شمالی کوریا کے میزائلی اور ایٹمی تجربات روکنے کے فیصلے کا مناسب جواب دیں -

ٹیگس