ایران داعش کے خلاف جنگ میں پیش پیش ہے: جواد ظریف
Sep ۰۱, ۲۰۱۵ ۱۵:۴۴ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ میں ایران ہمیشہ پیش پیش رہا ہے
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کو تیونس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے خلاف حقیقی جنگ کے لئے سیاسی عزم کی ضرورت ہے- جواد ظریف نے کہا کہ داعش کے سلسلے میں دہرا رویہ کہ جوعلاقے میں دہشت گردی اورداعش کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اگر ترک کردیا جائے تو یہ داعش کے خلاف جنگ میں معاون ثابت ہوسکتا ہے-
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی ایک ملک میں داعش کے خلاف جنگ کی جائے اوردوسرے ملک میں اس دہشت گرد گروہ کی مدد کی جائے-
محمد جواد ظریف نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ عالم اسلام اوردنیائےعرب کے مسائل، گفتگو، اعتدال اور سیاسی عمل کے ذریعے حل کئے جا سکتے ہیں، کہا کہ بیرونی ممالک کومداخلت بند کردینی چاہئے اورمذاکرات میں ان ملکوں کی مدد کرنی چاہئے-
ایران کے وزیرخارجہ نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران، ان مذاکرات میں مدد کے لئے سب کے ساتھ خاص طور پر تیونس کے ساتھ تعاون کے لئے تیارہے اورایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیاں عالم اسلام اورکسی بھی پڑوسی ملک کے لئے خطرہ نہیں ہیں-
ایران کے وزیرخارجہ نے شام اوریمن کے بارے میں کہا کہ دونوں ممالک کے مسائل، ان ملکوں کے عوام کے لئے قابل قبول اصولوں کی بنیاد پرحل ہونے چاہئیں اوراس تناظرمیں جو اقدامات کئے جائیں ان میں بیرونی مداخلت سے اجتناب، انتہاپسندی کے خلاف جدوجہد اور قانون اورعوام کے موقف کا احترام شامل ہے-
ایران کے وزیرخارجہ نے اپنے نئے علاقائی دورے کا آغاز تیونس سے کیا ہے- ویانا میں ایٹمی سمجھوتے کے بعد وزیر خارجہ جواد ظریف کا علاقے کے ممالک کے دورے کا یہ تیسرا مرحلہ ہے-