Jun ۰۸, ۲۰۱۶ ۰۹:۰۲ Asia/Tehran
  • امریکی حکومت کو مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنے کے بارے میں انتباہ

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے امریکی حکام کو مشترکہ جامع ایکشن پلان میں درج وعدوں پر عملدرآمد نہ کرنے کی بابت خبردار کیا ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے منگل کی رات ایران کے ٹی وی چینل دو کو انٹرویو دیتے ہوئے ایٹمی مذاکرات اور مشترکہ جامع ایکشن پلان کے بارے میں کہا کہ اگر فریق مقابل اپنے کام کی صلاحیت سے عاری ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایران مذاکرات جاری نہ رکھے البتہ مذاکرات کی نوعیت مختلف ہو جائے گی اور ایران کو زیادہ احتیاط سے کام لینا ہوگا۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے مزید کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بنیاد پر مذاکرات انجام دیے کہ مغرب والوں کی جانب سے مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں شیطنت کئے جانے کا امکان پایا جاتا ہے لیکن مجموعی طور پر یہ مذاکرات اور مشترکہ جامع ایکشن پلان ایران کے لئے مفید تھے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے مزید کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں امریکی حکام نے بعض مواقع پر ایسے غیر قانونی کام انجام دیے ہیں جو مشترکہ جامع ایکشن پلان کے ساتھ میل نہیں کھاتے ہیں اور ان کا سدباب کیا جانا ضروری ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے امریکہ کے صدارتی امیدواروں کے بعض بیانات اور امریکی حکام کے بعض غلط اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہوں نے یہ سلسلہ جاری رکھا تو ایران امریکی حکومت کو پچھتاوے پر مجبور کرنے والے اقدامات انجام دے سکتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خطے کو آج جس قدر بدامنی کا سامنا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا تھا، کہاکہ ایران کے اطراف میں واقع زیادہ تر ممالک کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور بہت سے ممالک جن کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا آج وہ بھی اس مصیبت سے دوچار ہیں۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے گزشتہ دو عشروں سے خطے میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور ان حالات میں ایران کی جانب سے دانشمندانہ پالیسی اختیارکئے جانے کی جانب اشارہ کیا۔ ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ دوسرے ممالک نے واضح غلطیاں کی ہیں اور بدامنی کو ہوا دی ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ خطے میں قیام امن کے لئے کوشاں رہا ہے۔

 

ٹیگس