Apr ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۴:۴۸ Asia/Tehran
  • ساتویں امام (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے مجالس عزا، نوحہ خوانی و سینہ زنی

آسمان امامت و ولایت کے ساتوں درخشاں ستارے فرزند رسول اور شیعیان جہان کے ساتویں امام موسی کاظم علیہ السلام (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دنیا کے مختلف اسلامی اور غیر اسلامی ممالک میں مجالس عزا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔

آج اسلامی جمہوریہ ایران سمیت پوری دنیا کے مختلف ممالک میں فرزند رسول حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
اسی مناسبت سےاسلامی جمہوریہ ایران، عراق، شام، لبنان، پاکستان اور ہندوستان نیز دنیا کے مختلف ممالک میں لوگ عزاداری کر کے حضرت امام موسی کاظم (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے اشک عزا بہا کر نہایت عقیدت سے غم منا رہے ہیں۔
امام (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے عراق کے شہر کاظمین میں اہلبیت اطہار (ع) کے چاہنے والوں کا ایک جم غفیر ہے جو آپ(ع) کے روضہ اقدس میں آپ کی شخصیت کو خراج عقیدت پیش کر رہا ہے۔
اسی مناسبت سے عراق کے مختلف شہروں خاص طور سے نجف اشرف اور کربلائے معلی میں بھی آپ کی شہادت کا غم نہایت عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے اور مجالس عزا کے انعقاد کے ساتھ ماتمی انجمنیں سینہ زنی اور نوحہ خوانی کر رہی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف چھوٹے بڑے شہر خاص طور سے شہر مشہد اور قم بھی ساتویں امام (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے سیاہ پوش ہیں اور مختلف مقامات خاص طور سے امام بارگاہوں اور مساجد میں مجالس عزا اور نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ اہلبیت اطہار (ع) کے شیدائی خاص طور سے آٹھویں امام حضرت امام علی رضا (ع) کے حرم مطہر آپ کے فرزند کو والد بزرگوار کی شہادت پر پرسہ دے رہے ہیں اور اشک غم بہا رہے ہیں۔ ہر طرف مجالس عزا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔
دنیا کے مختلف اسلامی و غیر اسلامی ملکوں خاص طور سے ہندوستان اور پاکستان میں بھی مختلف شہروں میں ساتویں امام (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے مجالس عزا اور نوحہ خوانی و سینہ زنی کا سلسلہ جاری رہا اور لوگوں نے اشک غم بہا کر آپ(ع) کی شخصیت کو خراج عقیدت پیش کیا۔
آسمان امامت و ولایت کے ساتوں درخشاں ستارے فرزند رسول اور شیعیان جہان کے ساتویں امام موسی کاظم علیہ السلام عالم اسلام ایک عظیم ہستی اور بانی مکتب جعفریہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے فرزند تھے۔
آپ نے اپنے والد بزرگوار کے زیر سایہ تربیت پائی۔ ساتویں امام(ع) نے تقریبا پینتیس سال تک مسلمانوں کی امامت کا فریضہ انجام دیا اور ان برسوں کے دوران زیادہ تر قیدخانوں میں زندگی بسر کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ(ع) کے دور میں عباسی حکمرانوں کا اہل بیت عصمت و طہارت کے بارے میں رویہ کتنا سخت اور ظالمانہ تھا لیکن اس کے باوجود حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام نے صدائے حق بلند کیا اور لوگوں کی رہنمائی فرماتے رہے۔
حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام نے مسلمانوں کو سیاسی و سماجی طور پر آگاہ و بیدار کرنے کی انتھک کوشش فرمائی اور انھیں عباسی حکمرانوں کی بدعنوانیوں سے مکمل آگاہ کیا۔ آپ(ع) بنی عباس کے حکمرانوں کے اقدامات اور روش کو اسلامی اقدار کے منافی سمجھتے تھے۔ عباسی خلیفہ ہارون نے جو نہیں چاہتا تھا کہ عوام حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے علم و فضیلت کے بحر بیکراں سے فیض یاب ہوں، پچیس رجب سنہ ایک سو تراسی ہجری قمری کو ایک سازش کے تحت آپ کو قید خانے میں زہر دے کر شہید کر دیا۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر مبارک پچپن سال تھی۔

ٹیگس