صیہونی، امریکی اور یورپی حکام غزہ کے مسئلے کو عالمی رائے عامہ کے ایجنڈے سے نکالنے میں بری طرح ناکام ہو گئے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی نے غزہ کو عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ اور امریکی حکام کو ناقابل اعتماد قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح آیت اللہ شہید مطہری کی شہادت اور یوم معلم کی مناسبت سے ہزاروں اساتذہ اور ثقافتی شخصیات سے خطاب کیا ۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں فرمایا کہ غزہ ، اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور صیہونی اور ان کے امریکی و یورپی حامی و پشت پناہ غزہ کے مسئلے کو دنیا کی رائے عامہ کے ایجنڈے سے باہر نہيں نکال سکتے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے غزہ کے معاملے میں امریکی رویے کو اس کے ناقابل اعتماد ہونے کی تائید قرار دیا اور کہا کہ امریکہ اور یورپ کی یونیورسٹیوں کو دیکھیں ، صیہونی حکومت پر دباؤ میں روز بروز اضافہ ہونا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آپ دیکھيں کہ امریکی اور ان کے ادارے زبانی مخالفت کر کے اسرائیل کے ساتھ کیا سودا کر رہے ہيں ۔ آپ نے فرمایا کہ امریکی یونیورسٹی کے طلبہ نے نہ ہی کوئی تخریب کاری کی ہے، نہ ہی تخریب کارانہ نعرے لگائے ہيں، نہ ہی کسی کو قتل کیا ہے، نہ ہی کہيں آگ لگائی ہے اور نہ ہی کہیں کوئی شیشہ توڑا ہے اس کے باوجود ان کے ساتھ اس طرح کا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ امریکیوں کے اس رویے نے بھی اس کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے عدم اعتماد کی حقانیت اور برحق موقف کو صحیح ثابت کردیا ہے۔ یعنی درحقیقت آپ کے اس امریکہ مردہ باد کے نعرے کا پشتپناہ بن گیا جو آپ لگا رہے ہيں اور اس کے رویے نے سب پر ثابت کردیا کہ امریکہ ، شریک جرم ہے ۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ انسان عملی طور پر جو دیکھ رہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ، غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے اس عظیم اور ناقابل معافی جرم میں شریک ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ انسان اس طرح کے نظام اور اس طرح کی حکومت کے بارے میں اچھا خیال رکھے اور یہ کیسے ممکن ہے کہ اس کی باتوں پر اعتماد کرے۔