حماس حق پر ہے اور اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے: فلسطین کانفرنس کے مقررین
پاکستان کے مذہبی رہنماوں نے کہا ہے کہ حماس حق پر ہے، ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور فلسطینیوں کے قدم کے ساتھ قدم ملا کر کھڑے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: لاہور میں منعقدہ قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سیاسی اور مذہبی رہنماوں نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور کشمیر امت کے اہم ترین مسائل ہیں، گزشتہ 80 سال سے عالم اسلام اس صورتحال سے دوچار ہے، ان مسائل کے حل میں جتنی تاخیر ہو رہی اتنا ہی عالمی امن بھی تباہ ہے اور اسلامی ممالک کی حالت بھی تشویشناک ہو رہی ہے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، فلسطین ارض مقدس ہے، فلسطینیوں کو ان کا حق دلوانا ایک ملی فرض ہے، فلسطینیوں نے پوری دنیا میں بیداری کی ایک لہر پیدا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں نے ایک جذبہ دیا اور یہ جذبہ سلامت رہے گا، اقوام متحدہ ایک جانب دار ادارہ ہے، ویٹو پاور نے اس ادارے کو تباہ کر دیا ہے۔
نائب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عالم اسلام یکجہتی کی طرف آئے، سعودی عرب، پاکستان، ایران، مصر، ملائشیا سمیت دیگر ممالک ایک پیج پر آئیں تو عالم اسلام اپنے مسائل کا حل تلاش کر سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ فلسطین پر اپنی پالیسی واضح کرے۔
قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ لوگوں کے دماغ میں اسرائیل سے متعلق غلط سوالات ڈالے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کا ذکر تاریخ میں ہزاروں برس تک مل سکتا ہے مگر اسرائیل کا نہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ محمد علی جناح نے کہا تھا اسرائیل ناجائز ریاست ہے، اسرائیل سے متعلق تاریخی حقائق نہیں بتائے جاتے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ اسرائیل کے حق میں قرارداد پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے سب سے پہلے ردعمل دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حماس حق پر ہے اور ہم فلسطین کے ساتھ ہیں، ہم فلسطینیوں کے ساتھ قدم کے ساتھ قدم ملا کر کھڑے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ایک صدی تک اسرائیلی ریاست کا کوئی وجود نہیں تھا ، فلسطینی ریاست کا وجود تھا۔