Dec ۱۱, ۲۰۱۷ ۱۴:۴۰ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے بینکنگ رکاوٹوں کو دور کئے جانے کی ضرورت ہے، ایران

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ایٹمی معاہدے کے تحفظ کے لئے بینکنگ کے امور میں پائی جانے والی رکاوٹوں کو دور کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے اپنے دورہ تہران میں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں علی اکبر صالحی نے ایران اور برطانیہ کے درمیان بینکنگ کے شعبے میں تعاون کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹوں پر روشنی ڈالتے ہوئے دو طرفہ تعلقات خاص طور سے اقتصادی تعاون، تجارت اور بینکاری کے شعبوں میں تعاون کے فروغ اور علاقائی و بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔انھوں نے کہا کہ ایران سبھی  بین الاقوامی معاہدوں منجملہ ایٹمی معاہدے پر کاربندہے اور ایٹمی معاہدے سے ایران کو فائدہ حاصل ہونا چاہئے۔ اس ملاقات میں برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے بھی ایٹمی معاہدے پر اپنے ملک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اس بین الاقوامی معاہدے کا تحفظ کئے جانے کی اہمیت پر تاکید کی اور اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ وہ اپنے دورہ امریکہ میں اور امریکی کانگریس کے اراکین سے ملاقات میں ایٹمی معاہدے کی افادیت و اہمیت کے بارے میں گفتگو کریں گے۔دریں اثنا ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے برطانوی وزیر خارجہ کی جانب سے امریکیوں کو اس بات کا پیغام پہنچائے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے سے ایران کی جانب سے فائدہ نہ اٹھائے جانے کی صورت میں اسے جاری نہیں رکھا جا سکتا، کہا کہ اس سلسلے میں اہم ترین مسئلہ بینکنگ تعاون ہے اور اس بات کی کوشش کئے جانے کی ضرورت ہے کہ ایران کے ساتھ بڑے بینکوں کے تعاون کے بارے میں امریکہ نے جو رویہ اختیار کر رکھا ہے اسے تبدیل کرایا جائے۔ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے تہران میں  ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی کے ساتھ برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن کے ہونے والے مذاکرات کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت برطانیہ بھی اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا کردار مکمل طور پر نمایاں ہے اور ایران کے بغیر علاقے میں مسائل کو حل نہیں کیا جاسکتا۔انھوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ کی گفتگو سے یہ بات واضح ہے کہ علاقے کے مسائل کے حل میں اہم ترین ملک کی حیثیت سے ایران کے کردار کو اہمیت دیئے جانے کی ضرورت ہے۔قابل ذکر ہے کہ برطانوی وزیرخارجہ بونس جانسن، ایک اعلی سطحی سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ ہفتے کے روز تہران پہنچے تھے۔ تہران میں اپنے قیام کے دوران انھوں نے ایران کے اعلی حکام منجملہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی سے مختلف مسائل پر بات چیت کی -

 

ٹیگس