Apr ۲۶, ۲۰۱۸ ۱۵:۴۴ Asia/Tehran
  • بیرونی مداخلت کے نتیجے میں شام میں امن کا عمل متاثر ہوا، محمد جواد ظریف

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے برسلز میں شام کے بارے میں یورپی یونین کی دوسری کانفرنس میں کہا ہے کہ بیرونی مداخلت کے نتیجے میں شام میں امن کا حصول تاخیر سے دوچار ہوا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے شام میں فائربندی کے نفاذ کو اہم ترجیحات میں قرار دیا اور کہا کہ  ایران، آستانہ عمل کے ضامن ملکوں کی حیثیت سے روس اور ترکی کے ساتھ مل کر شام میں کشیدگی سے عاری علاقوں کا دائرہ وسیع کئے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ عمل اس بنیاد پر آگے بڑھایا جا رہا ہے کہ بحران شام کو صرف سیاسی طریقے سے شامی عوام اور ان کی اساس پر وسیع سیاسی عمل کے دائرے میں اور اسی طرح اس ملک کے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے احترام سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران ایران نے شام میں اس ملک کے عوام اور پناہ گزینوں یہاں تک کہ محصور عوام کو بھی انسان دوستانہ امداد فراہم کرنے کا عمل جاری رکھا ہے۔ اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران نے شام کی تعمیرنو کے لئے دمشق کے ساتھ تعاون بھی شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی زیرصدارت برسلز میں شام کے بارے میں یہ کانفرنس بدھ کو منعقد ہوئی جس میں ایران سمیت دنیا کے اسّی ممالک کے حکام نے شرکت کی۔

ٹیگس