Nov ۲۷, ۲۰۱۸ ۱۰:۴۹ Asia/Tehran
  •  32ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس کا اختتامی بیان

32ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس 3 روز کے بعد اختتامی بیان جاری کرنے کے ساتھ ہی کل رات ختم ہو گئی۔

تہران میں 32ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس کے شرکاء نے اختتامی بیان میں کہا کہ مسئلہ فلسطین امت اسلام کا اہم مسئلہ ہے اور اسرائیل عالم اسلام کا دشمن ملک ہے لہذا اس غاصب صیہونی حکومت سے مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیے۔

کانفرنس کے شرکاء نے اختتامی بیان میں مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت پر تاکید کرتے ہوئے  اپنے اصلی دشمن کی شناخت اور تمام علاقائی اور اندرونی اختلافات کو ختم کرنے پر تاکید کی۔

کانفرنس میں شریک علماء نے سینچری ڈیل کے امریکی فارمولے کی مخالفت کرتے ہوئے یہودی بستیوں کی تعمیر، مسجد الاقصی اور قدس شریف کو یہودیوں سے آباد کرنے اوراسی طرح اس شہر میں صیہونی دارالحکومت  کو منتقل کرنےکی سخت مخالفت کی۔

کانفرنس کے شرکاء نے اسی طرح امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کی مذمت کرتے ہوئے اس سے مقابلہ کرنے اور قدس شریف کو امن کا گہوارہ اور مختلف ادیان و تمدن کے ماننے والوں کے شہر کے طور پر باقی رکھے جانے پرتاکید کی۔

کانفرنس کے مندوبین نے اسی طرح قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ سیاسی،ثقافتی اور تجارتی روابط کی برقراری کی سخت مخالفت کی۔

واضح رہے کہ نبی کریم حضرت محمد مصطفی (ص) اور چھٹے امام حضرت جعفر صادق علیہ السلام کے یوم ولادت کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں 32ویں بین الاقوامی اتحاد امت کانفرنس  ہفتے کے روز سے شروع ہوئی اور کل رات ختم ہوئی اس کانفرنس میں 81 ممالک سے 350 مہمان شریک ہوئے.

ٹیگس