Apr ۲۳, ۲۰۲۰ ۰۹:۴۹ Asia/Tehran
  • ایران و ترکی مشکل کی گھڑی میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ ہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ترکی سے باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں صحت کے رہنما اصولوں کی مکمل پابندی کرنے کے ساتھ ساتھ باہمی تجارتی تعلقات کے سلسلے کو جاری رکھنا ہوگا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے بدھ کے روز اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان کے ساتھ  ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو کے دوران اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ کورونا وائرس نے بہت سارے ملکوں کو مسائل و مشکلات سے دوچار کر دیا ہے کہا کہ ایران اور ترکی نے یہ ثابت کردیا کہ وہ مشکل صورتحال میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔

صدر روحانی نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران کے اچھے تجربات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ترکی سے ان تجربات کو شیئر کرنے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے اس مشکل صورتحال کے دوران ایران مخالف امریکی پابندیوں کے تسلسل اور ساتھ ہی آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی درخواست پر امریکہ کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل صورتحال کے دوران، تمام ممالک کو امریکہ کے غیر انسانی دباؤ کے خلاف واضح موقف اختیار کرنا چاہئیے۔

انہوں نے ترکی، روس اور ایران کے سربراہوں کے درمیان آستانہ امن عمل کے فریم روک کے اندر مذاکرات کے تسلسل کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو شام اور علاقے میں قیام امن و استحکام برقرار کرنے کی کوشش کرنی ہوگی ۔

در این اثنا ترک صدر رجب طیب اردوغان نےآستانہ امن عمل کے فریم ورک کے اندر ایران، روس اور ترکی کے سربراہوں کے درمیان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس کے انقعاد کی تجویز دیتے ہوئے آستانہ امن عمل کے فریم ورک میں تینوں ممالک کے معاہدوں پرعمل پیرا ہونے کی اہمیت پر زور دیا اور ساتھ ہی جنگ بندی اور خطے میں پائیدار امن و استحکام کے قیام کی کوشش کرنے کی ضرورت پر تاکید کی۔

ٹیگس