Aug ۱۴, ۲۰۲۰ ۱۵:۲۳ Asia/Tehran
  • ابوظہبی اور تل ابیب کے درمیان سفارتی رابطہ، اسٹریٹیجک بے وقوفی

ایران کی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے معاہدے کی مذمت کی اور اسے حماقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ اس کے نتیجے میں علاقے میں مزاحمتی بلاک مزید مضبوط و مستحکم ہو گا۔

متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کی باضابطہ طور پر برقراری کے لئے امریکی صدر ٹرمپ کی مسلسل کوششوں کے بعد فریقین نے اپنے درمیان معمول کے مطابق سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کر لیا۔ایران کی وزارت خارجہ نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کے مظلوم عوام اور اسی طرح دنیا کی حریت پسند و باضمیر قومیں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور اسرائیل اور اس کے آلہ کاروں کے جرائم کو کبھی بھی معاف نہیں کریں گی۔ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ مسلمانوں کے قبلہ اول اور فلسطینی سرزمین کی آزادی کے لئے گزشتہ سات عشروں سے بہایا جانے والا خون ضرور رنگ لائے گا اور فلسطین کی امنگوں کا سودا کرنے والوں اور غداروں سے اس کا بدلہ ضرور لے گا۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اس بیان میں بیت المقدس پر قابض غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ ابو ظہبی کے تعلقات کی بحالی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ خلیج فارس کے علاقے کے مسائل اور معاملات میں ہر قسم کی مداخلت سے اجتناب کیا جائے بصورت دیگر اس کی تمام تر ذمہ داری متحدہ عرب امارات اور اس کے حامی دیگر ممالک پر عائد ہو گی۔ ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ تاریخ اس بات کو ثابت کرے گی کہ غاصب صیہونی حکومت کی اسٹریٹیجک غلطی اور وہ خنجر جو متحدہ عرب امارات نے فلسطینی عوام اور پوری دنیا کے مسانوں کی پیٹھ پر گھونپا ہے کس طرح سے علاقے میں تحریک مزاحمت کی تقویت اور غاصب صیہونی حکومت نیز علاقے کی رجعت پسند حکومتوں کے خلاف اتحاد و یکجہتی کے فروغ کا باعث بنے گا۔ ایران کی وزارت خارجہ نے اس بیان میں ان حکمرانوں کو جو شیشوں کے محلوں سے فلسطینیوں، اور یمنی قوم کی مانند علاقے کی دیگر قوموں کے چہروں کو اپنے خونریز پنجوں سے کھسوٹ رہے ہیں، نصیحت کی ہے کہ اپنے آپے میں آئیں اور اپنے دوست و دشمن کی شناخت میں گمراہ نہ ہوں۔

 واضح رہے کہ سعودی عرب سمیت کئی عرب ممالک کے پہلے سے ہی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ تعلقات برقرار تھے جو اب مکمل طور پر آشکار ہو گئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے اس مجرمانہ اقدام سے امت مسلمہ اور خاص طور پر فلسطینی مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی اس سنگین خیانت کو تاریخ میں کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

ٹیگس