صنعاء مزاحمت کے اصولوں پر پوری طرح قائم، سی قسم کی جارحیت کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائے گا: تحریک انصار اللہ
-
یمنی فورسز کی شاندار پریڈ۔
یمنی مقاومتی تنظیم نے انتباہ کیا ہے کہ صنعاء اور لبنان کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: تفصیلات کے مطابق، یمنی تحریک انصار اللہ کے سینئر رہنما نے یمن اور لبنان کے خلاف کسی بھی ممکنہ جارحیت کا سخت اور فوری جواب دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعاء مزاحمت کے اصولوں پر پوری طرح قائم ہے، جبکہ ریاض اور ابوظبی واشنگٹن اور تل ابیب کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہیں۔
المسیرہ چینل کے مطابق، انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد الفرح نے یمن کے مقبوضہ علاقوں میں حالیہ پیش رفت اور سعودی عرب و امارات سے وابستہ مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کبھی بھی یمن میں ثالث نہیں رہا، بلکہ وہ ملک پر مسلط جارحیت اور محاصرے کا بنیادی فریق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں بہنے والے خون کے ہر قطرے اور ایندھن و ادویات کی ترسیل روکنے کے باعث پیدا ہونے والی انسانی تباہی کی ذمہ داری براہ راست سعودی اتحاد پر عائد ہوتی ہے۔
محمد الفرح نے عالمی برادری اور سلامتی کونسل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کی مجرمانہ پالیسیوں پر یہ خاموشی یمنی عوام کو ان کے حقوق کے حصول سے نہیں روک سکتی۔ یمن میں عوامی اجتماعات اور تحریکیں وقتی مظاہرے نہیں بلکہ یمنی قوم کی استقامت اور مزاحمت سے وابستگی کا ثبوت ہیں۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok whatsapp channel
یمن کے مقبوضہ صوبوں میں مسلح گروہوں کی تازہ نقل و حرکت پر بات کرتے ہوئے الفرح نے کہا کہ یہ سرگرمیاں بحیرۂ احمر، بحیرۂ عرب اور خلیج عدن میں پیدا ہونے والے خطرات کے مقابلے کے لیے پوزیشن تبدیل کرنے کی کوشش ہیں، جو جنگ کی صورت میں صہیونی بحری نقل و حمل کو متاثر کرسکتی ہیں۔ مقبوضہ علاقوں میں کرائے کے جنگجوؤں کی تعداد میں اضافہ طاقت نہیں بلکہ خوف کی علامت ہے، کیونکہ اگر جارح اتحاد کو خود پر اعتماد ہوتا تو وہ اس کشیدہ صورتحال میں اتنی بڑی تعیناتی نہ کرتا۔