Dec ۱۷, ۲۰۱۷ ۱۳:۴۸ Asia/Tehran
  • فلسطین کے خلاف نئی سعودی سازش کا انکشاف

عرب انٹرنیٹ سائٹ ٹوئینٹی ون نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد نے غرب اردن اور بیت المقدس کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی ایک نئی سازش تیار کی ہے۔

عرب ٹوئنٹی ون کے مطابق امریکی اخبارات نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مشرقی بیت المقدس اور غرب کی زمینوں کی خرید و فروخت کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس پر جاری دباؤ میں شدید اضافہ کر دیا ہے۔
امریکی محقق جیفری آرسن کی تیار کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے غرب اردن اور مغربی کنارے سے چشم پوشی کے لیے فلسطینی اتھارٹی کو دس ارب ڈالر کی رقم دینے کی پیش کش کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان کے سازشی منصوبے کے تحت آزاد فلسطینی ریاست صرف غزہ تک محدود ہو کر رہ جائے گی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ذاتی طور پر اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کو ایک خط بھی لکھا ہے کہ جس میں امریکہ اور مصر کی شمولیت سے سعودی عرب کی جانب سے اسرائیل کے تحفظ کی غیر معمولی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں۔
یہاں اس بات کا ذکر بھی ضروری ہے کہ محمد بن سلمان نے چھے نومبر کو فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کو فوری طور پر ریاض بھی بلایا تھا جس کا مقصد ایران کے مقابلے کے لیے عرب ممالک اور امریکہ کے مشترکہ روڈ میپ پر عملدر آمد کے لیے انہیں آمادہ کرنا تھا۔

ٹیگس