Feb ۱۴, ۲۰۱۸ ۰۹:۳۸ Asia/Tehran
  • 14 فروری اور بحرین کا یوم الغضب

بحرینی جوانوں نے سوشل میڈیا کی مدد سے ایک وسیع مظاہرے کا انعقاد کیا۔ انہوں نے بحرینی عوام سے اپیل کی کہ وہ چودہ فروری کو پر امن طریقے سے سڑکوں پر نکلیں

چودہ فروری ۲۰۱۱ کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ اس دن جب دنیا مغربی کی بے سر و پا روایت کی اندھی تقلید میں مصروف تھی وہاں نوجوانوں کا ایک گروہ بحرین میں یوم الغضب منانے کی تایریوں میں مصروف تھا۔ بحرینیوں کے قومی انقلاب کا پہلا دن۔

 

بحرینی جوانوں نے سوشل میڈیا کی مدد سے ایک وسیع مظاہرے کا انعقاد کیا۔ انہوں نے بحرینی عوام سے اپیل کی کہ وہ چودہ فروری کو پر امن طریقے سے سڑکوں پر نکلیں۔

 

 

ملک بھر میں تبدیلی کی آواز اٹھائی جا رہی تھی اسی لئے بعض سیاسی پارٹیوں نے ان نوجوانوں کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ مصر اور تیونس میں آنے والے انقلابات کے بعد اب بحرینی عوام میں بھی یہ امید جاگ اٹھی تھی کہ بہت جلد انکے ملک میں بھی اصلاحی عمل شروع ہوجائے گا اور اس ملک کو عوامی مشارکت سے سدھارا جائے گا۔

 

 

چودہ فروری کو ملک بھر کے پچیس مقامات پر تقریبا پچپن ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ پر امن مظاہرین سڑکوں پر نکلے تو سیکیورٹی فورسز نے انکا استقبال آںسو گیس، ربڑ کی گولیوں اور دیگر ہلکے ہتھیاروں سے کیا۔ تیس سے زائد افراد شدید زخمی اور ایک شہید ہوگیا۔

 

 

 

 

ٹیگس