Feb ۱۵, ۲۰۲۰ ۱۴:۰۸ Asia/Tehran
  • حلب دمشق شاہراہ پر شامی فوج کا کنٹرول

شامی فوج نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی جانب پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے حلب کو دارالحکومت دمشق سے براہ راست ملانے والی بین الاقومی شاہراہ کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک کردیا ہے۔دوسری جانب شام کے صوبے لاذقیہ میں روسی فوجی اڈے کے قریب دہشت گردوں کے ڈرون طیاروں کی پروازوں کے بعد اس اڈے میں نصب ایئر ڈیفینس سسٹم فعال کردیا گیا ہے۔

دمشق میں دفاعی اور عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبہ ادلب اور حماہ کی جانب سے حلب دمشق انٹرنیشنل ایکسپریس وے کی پوری پٹی اس وقت شامی فوج کے کنٹرول میں ہے اور دہشت گردوں کو اس علاقے سے بہت پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دمشق حلب شاہراہ کو دہشت گردوں کے حملے سے محفوظ بنا دیا گیا ہے اور آزاد ہونے والے سیکٹر پر ٹریفک بحال ہوگیا ہے۔ایک اور اطلاع کے مطابق شامی فوج کے دستوں نے راشدین چار سیکٹر پر دہشت گردوں کا حملہ پسپا کرنے کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں زبردست پیشقدمی کی ہے اور دہشت گردوں کو مکمل طور سے علاقے سے باہر نکال دیا ہے۔ شامی فوج نے اس علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی متعدد سرنگوں اور زیر زمین تنصیبات کا پتہ لگانے کے بعد انہیں تہس نہس کردیا۔میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شامی فوج حلب کے مغربی سیکٹر کی جانب بھی پیشقدمی کر رہی جہاں اس نے اروم الصغرا نامی ٹاؤن کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے بعد اروم الکبرا اور حلب شہر کے نواحی علاقوں میں واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے شروع کردیئے ہیں۔بعض خبروں کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں شریک شامی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر حلب کے نواحی علاقے میں گر کر بتاہ ہوگیا ہے۔دوسری جانب شام کے صوبے لاذقیہ میں روسی فوجی اڈے کے قریب دہشت گردوں کے ڈرون طیاروں کی پروازوں کے بعد اس اڈے میں نصب ایئر ڈیفینس سسٹم فعال کردیا گیا ہے۔میڈیا ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبہ لاذقیہ میں قائم حمیمیم کے فوجی اڈے میں تعنیات روسی فوج نے اپنی جانب بڑھنے والے دہشت گرد گروہوں کے متعدد مسلح ڈرون طیاروں کو منہدم بھی کردیا ہے۔رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے ڈرون حملوں میں حمیمیم کے فوجی اڈے میں قائم کسی بھی تنصیب یا تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔واضح رہے کہ شام کے صوبے لاذقیہ میں قائم طرطوس نیول بیس اور حمیمیم ایئر بیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشارکت اور معاونت کی غرض سے روسی فوج کی تحویل میں ہے۔روس ستمبر دوہزار پندرہ سے شام کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کے دائرے میں حمیمیم ایئربیس کے علاوہ اپنی آبدزوں اور بین البراعظمی بمبار طیاروں کے ذریعے شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں سعودی عرب، امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے بھرپور حملوں کے نتیجے میں شروع ہوا تھا جس کا مقصد خطے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں موڑنا تھا۔ بحران کے آغاز کے بعد شامی فوج نے ایران اور روس سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں معاونت فراہم کرنے کی باضابطہ درخواست کی تھی جسے تہران اور ماسکو نے قبول کرلیا تھا۔شامی فوج نے ایران اور روس کے تعاون سے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں واضح کامیابی حاصل کرلی ہے اور دہشت گردوں کے چھتے اب ادلب اور اس کے نواحی علاقوں میں سمٹ کر رہ گئے ہیں۔دفاعی مبصرین کے مطابق شام میں سرگرم دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے صوبہ ادلب نیز حلب اور لاذقیہ کے بعض مغربی اور مشرقی علاقوں میں واقع ہیں اور ان علاقوں کی آزادی کے نتیجے میں شام میں دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

ٹیگس