امریکہ نے الحشد الشعبی کے سربراہ پر پابندی لگائي
امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان جاری کر کے عراقی رضاکار فورس کے سربراہ پر پابندی عائد کرنے کی خبر دی ہے۔
ٹرمپ حکومت اپنے آخری دنوں میں بھی پابندی لگانے کی لت سے باز نہیں آ رہی ہے اور اس نے عراقی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض کا نام اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے جمعے کے روز ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ فالح الفیاض کا نام، اس کے زیر نظر غیر ملکی سرمایوں کو کنٹرول کرنے والے دفتر کی اس فہرست میں شامل کر لیا گيا جس میں بلیک لسٹ والے افراد کے نام ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے دعوی کیا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے سبب عراق کے اس اعلی عہدیدار کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گيا ہے۔
امریکہ کے وزیر خزانہ اسٹیون منوچین نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ، عراق میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کا مؤاخذہ کرے گا جو عراقی عوام کے پرامن مظاہروں کے حق، انصاف کے قیام اور بدعنوانی کے خاتمے کے مطالبے کو نظر انداز کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے دعوی کیا ہے کہ فالح الفیاض جیسے سیاستدانوں نے، جو ایران سے رابطہ رکھتے ہیں، پرامن مظاہرہ کرنے والوں کے قتل عام کی نگرانی کی ہے اور عراق میں جمہوریت اور شہری سماج کے خلاف تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے۔
عراقی رضاکار فورس کے سربراہ کے خلاف ایسے عالم میں پابندی لگائی گئي ہے کہ انھوں نے کچھ عرصے پہلے ہی الحشد الشعبی کو بدنام کرنے کی سازشوں کی طرف سے ہوشیار کیا تھا۔