Apr ۰۶, ۲۰۱۷ ۲۲:۵۲ Asia/Tehran
  • عالمی امن کے لئے خطرہ کون؟ ایران یا امریکا؟

تحریر: م۔ ہاشم

امریکہ ایران کو امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتا ہے لیکن خود امریکیوں اور امریکی ادارے ”گیلپ“ (Gallup) کے سروے کے مطابق عالمی رائے عامہ نے امریکہ کو عالمی امن کے لئے سب سے  بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

معروف امریکی سیاست داں اور مفکر و دانشور نوم چامسکی نے ایک انٹرویو کے دوران امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کے اس بیان سے متعلق، کہ ایران، امریکہ کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے، ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کا یہ کام تو برسوں سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوباما کے دور حکومت میں بھی ایران عالمی امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ شمار ہوتا تھا اور یہ بات بارہا کہی گئي۔ نوم چامسکی نے کہا کہ لیکن ایران کی پالیسی دفاعی نوعیت کی ہے۔ انہوں نے اپنے انٹرویو کے دوران سوال کیا کہ کس کو دفا‏عی پالیسی سے تشویش ہوسکتی ہے؟ نوم چامسکی کا کہنا تھا کہ ایران امریکہ کی تسلط پسندی  کے سامنے ڈٹا ہوا ہے اسی لئے خطرہ شمار ہوتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نوم چامسکی ایرانوفوبیا کی ماہیت سے متعلق حقائق اور اس سلسلے میں امریکہ کے آشکار و پنہاں اہداف کے بارے میں بات کہنے والے واحد شخص نہیں ہیں بلکہ امریکہ کے ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال نے بھی کچھ اسی طرح کی بات کہی ہے۔ رینڈ پال نے ابھی گزشتہ منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں کہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی بڑی حمایت سعودی عرب کی طرف سے کی جا رہی ہے ایران کی طرف سے نہیں لیکن ان حقائق کے باوجود وائٹ ہاؤس کے حکام اپنے گمراہ کن بیانات میں ایران کو خطرہ قرار دیتے ہیں۔

علاوہ ازیں سابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن سمیت بعض امریکی حکام کے اس اعتراف سے کہ القاعدہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت اور ان کو وجود بخشنے میں امریکہ کا ہاتھ رہا ہے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ حقیقی خطرہ ایران نہیں بلکہ امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں جنہوں نے خطے میں کشیدگي پیدا کرکے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور جنگ کی آگ بھڑکانے کی راہ ہموار کی ہے۔

 

ٹیگس