Oct ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۰:۳۸ Asia/Tehran
  • کیا اسپرین کا روزانہ استعمال، کوویڈ-19 کے خطرے کو کم کرسکتا ہے؟

ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک عام دوا کوویڈ- 19 کے مریضوں میں موت کا خطرہ کم کرسکتی ہے۔

ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ روزانہ ایک گولی اسپرین کا استعمال مختلف امراض سے بچا سکتا ہے۔

ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کوویڈ- 19 کے باعث اسپتال میں زیرعلاج مریض اگر روزانہ کم مقدار میں اسپرین کا استعمال کریں، ان میں اس وبائی مرض سے پیچیدگیوں اور موت کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

امریکا کی یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ اسپرین استعمال کرنے والے کوویڈ- 19 کے مریضوں کا آئی سی یو تک پہنچنے یا وینٹی لیٹر سپورٹ پر جانے کا امکان دیگر کے مقابلے میں کم ہوتا ہے اور اس دوا سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں ان میں موت کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 412 کوویڈ- 19 کے مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا جو گزشتہ چند ماہ کے دوران اس بیماری کی پیچیدگیوں کے باعث اسپتال میں زیرعلاج رہے تھے۔

ان مریضوں کا علاج میری لینڈ یونیورسٹی کے میڈیکل سینٹر میں ہوا تھا، جن میں سے 25 فیصد افراد ایسے تھے جو ہسپتال میں داخل ہونے سے قبل یا اس کے بعد روزانہ 81 ملی گرام اسپرین کا استعمال کررہے تھے تاکہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کی روک تھام کرسکیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ اسپرین کا استعمال کرنے سے وینٹی لیٹر سپورٹ کا خطرہ 44 فیصد، آئی سی یو میں داخلے کا امکان 43 فیصد اور موت کا خطرہ 47 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا کہ اسپرین استعمال کرنے والوں میں ہسپتال کے دوران مختلف پیچیدگیوں جیسسے جریان خون جیسا مضر اثر نظر نہیں آیا۔

خیال رہے کہ کوویڈ- 19 کے نتیجے میں دل، پھیپھڑوں، خون کی شریانوں اور دیگر اعضا میں جان لیوا بلڈکلاٹس کا خطرہ بڑھتا ہے جو ہارٹ اٹیک، فالج اور اعضا کے افعال کو فیل کرنے کا باعث بنتا ہے۔

 

ٹیگس