امریکا، کورونا ویکسین بے اثر، طبی ورکر ہوا شکار
امریکا میں کورونا ویکسین استعمال کرنے والے طبی ورکر میں کوویڈ-19 کی علامتیں پھر پائی گئيں۔
45 سالہ میتھیو ڈبلیو 2 مختلف اسپتالوں میں کام کررہے تھے اور 18 دسمبر کو انہیں فائزر ویکسین کا ڈوز دیا گیا تھا۔
کیلیفورنیا کے اس طبی ورکر کا کوویڈ-19 ٹیسٹ فائزر کی ویکسین استعمال کرنے کے ایک ہفتے بعد مثبت آیا۔
طبی ورکر کا کہنا ہے کہ ویکسین کے بعد ایک دن تک بازو میں سوجن رہی تھی مگر کوئی اور مضر اثر نظر نہیں آیا تھا لیکن 6 دن بعد کرسمس سے ایک دن قبل کوویڈ- 19 یونٹ میں کام کی ایک شفٹ کے بعد وہ بیمار ہوگئے، سردی سے کپکپی طاری ہونے لگی، بعد ازاں مسلز میں تکلیف اور تھکاوٹ جیسی علامات کا سامنا ہوا۔
ان علامات کے بعد وہ ایک ٹیسٹنگ مرکز پر گئے جس کے بعد پتہ چلا کہ وہ کوویڈ- 19 کا شکار ہوچکے ہیں۔
امریکی ڈاکٹرز نے اس واقعے پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ فائزر و جرمن کمپنی بائیو این ٹیک نے گزشتہ ماہ نومبر کے وسط میں اپنی تیار کردہ ویکسین کی آزمائش ختم کرکے اس کے نتائج جاری کیے تھے، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ویکسین 95 فیصد تک کورونا سے محفوظ رکھتی ہے۔