ہندوستان میں فارسی زبان و ادب کی بین الاقوامی کانفرنس
ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں فارسی زبان و ادب کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لئے تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس شروع ہو گئی۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق اس تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان کے مختلف علاقوں کے نمائندے اور ایران، افغانستان اور تاجیکستان کے فارسی زبان و ادب کے اساتذہ اور محققین شرکت کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس میں ہندوستان میں فارسی ادب سے متعلق مختلف موضوعات پر چونتیس مقالے پیش کئے جائیں گے جن میں سے انّیس مقالے ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے فارسی زبان و ادب کے اساتذہ اور محقیقن پیش کریں گے۔
الہ آباد یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر نعیم الرحمان فاروقی نے کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارسی زبان، ہندوستان کی تہذیب و تمدن کا ایک حصہ رہی ہے اور اکبر شاہ کے دور میں ترجمے کا ایک شعبہ قائم ہوا تھا جہاں فارسی کی نادر و نایاب کتابوں کا سنسکرت زبان میں اور سنسکرت کی کتابوں کا فارسی زبان میں ترجمہ ہوا ہے۔ دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے بھی کہا کہ مغل دور میں فارسی، ہندوستان کی ایک سرکاری زبان رہی ہے جس نے ہندوستانی عوام کی تہذیب و ثقافت پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت بھی ہندوستان کی بعض یونیورسٹیوں میں فارسی زبان و ادب سے متعلق سرگرمیاں جاری ہیں۔