اجمیر شریف کے بعد ایک اور درگاہ پر بی جے پی رہنما کا دعویٰ!
نام نہاد جمہوریت کے دعویدار ہندوستان میں اقلیتوں کی عبادت گاہیں غیر محفوظ ہوگئیں، اجمیر شریف کی درگاہ پر دعوے کے بعد اب ریاست کرناٹک سے بھی اسی طرح کی ایک خبر سامنے آئی ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ریاست کرناٹک کے بیدر ضلع میں واقع ’پیر پاشا بنگلہ درگاہ‘ کے حوالے سے بی جے پی رہنما رکن اسمبلی بسن گوڑا نے دعویٰ کیا ہے کہ ”ہماری تحریک تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک ’انوبھو منڈپم‘ پھر سے اپنی جگہ پر کھڑا نہیں ہو جاتا۔“
بی جے پی رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ جہاں پر درگاہ ہے وہاں پر اصل میں ’انوبھو منڈپم‘ تھا۔ انہوں نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاح کے وقت ’انوبھو منڈپم‘ کے بارے میں مودی نے بھی گفتگو کی تھی، مودی نے اسے دنیا کا سب سے پہلا پارلیمنٹ قرار دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 2021 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے 500 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ’انوبھو منڈپم‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ اس سے قبل ہندوستان کی ریاست راجھستان میں درگاہ اجمیر شریف کو شیو بھگوان کا مندر قرار دینے سے متعلق درخواست عدالت نے منظور کرکے سماعت کی تاریخ مقرر کردی۔