Feb ۱۵, ۲۰۱۷ ۱۷:۱۱ Asia/Tehran
  • روس کے ساتھ کشیدگی میں کمی کا نیٹو کی جانب سے خیر مقدم

نیٹو نے روس کے ساتھ مذاکرات اور کشیدگی میں کمی کا خیر مقدم کیا ہے۔

بریسلز سے فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ کشیدگی میں کمی لانے کے لئے روس کے ساتھ مذاکرات کئے جا سکتے ہیں۔

انھوں نے واشنگٹن کے ساتھ اخراجات کی تقسیم کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا اہم ترین مسئلہ یہ ہے کہ نیٹو، اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے بعض رکن ملکوں پر نیٹو میں اپنے حصے کا بجٹ فراہم نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

دوسری جانب نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے اس تنظیم کے دفاعی بجٹ میں اضافے کا خیرمقدم کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دفاعی بجٹ میں اضافہ توقع سے بھی زیادہ رہا ہے۔ ان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ مشرقی یورپ میں روس کی سرحدوں کے قریب نیٹو کے فوجی سازوسامان اور فوجیوں کی تعیناتی پر روس نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثنا بریسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کا ایک اجلاس تشکیل پا رہا ہے جس میں نیٹو کے دفاعی بجٹ پر غور کیا جائے گا۔ نیٹو کے وزرائے دفاع کا بریسلز اجلاس جمعرات کے روز تک جاری رہے گا۔

اس سے قبل جرمنی کے صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا یہ بیان تشویناک ہے کہ جس میں انھوں نے نیٹو کو منسوخ شدہ تنظیم سے تعبیر کیا ہے۔

امریکی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ بعض رکن ممالک، نیٹو کو اپنے حصے کا بجٹ فراہم نہیں کر رہے ہیں جبکہ امریکہ نے حالیہ برسوں کے دوران نیٹو کو زیادہ بجٹ فراہم کیا ہے۔

یوکرین میں جھڑپیں شروع ہونے اور کریمیا کے روس سے الحاق کے بعد نیٹو نے مشرقی یورپ میں روس کی سرحدوں کے قریب اپنے فوجی سازوسامان اور فوجیوں کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ کر دیا ہے۔

نیٹو کے رکن ملک کی حیثیت سے جرمنی بھی فرانس اور یورپ کے دیگر ملکوں کے ساتھ فوجی تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور وہ بریسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں جدت عمل کا مظاہرہ بھی کرنا چاہتا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ نیٹو کے بارے میں ان کی اصل تشویش، اس فوجی اتحاد کے اخراجات اور مالی مسائل کے بارے میں ہے۔ 

ٹیگس