Sep ۰۷, ۲۰۱۷ ۱۰:۰۳ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ بول پڑا

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمان نسل کشی کے خطرے سے دوچار ہیں جب کہ میانمار حکومت ریاست راخین میں مسلمانوں پر جاری مظالم کو فوری بند کرے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ مظالم کا سلسلہ جاری رہا تو پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔

انٹونیو گوٹیرش نے راخین میں انسانی حقوق اور سیکیورٹی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے برما کی حکومت پر زور دیا کہ روہنگیا مسلمانوں کو ملک کی شہریت دی جائے، جبکہ ہر شخص راخین میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک، ان کی بے چارگی اور شدید غربت کی طویل تاریخ سے باخبر ہے۔

انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ ہمیں میانمار کی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم بشمول بچوں، خواتین اور بزرگوں  پر حملوں کی مستقل اطلاعات موصول ہورہی ہیں، اس کے نتیجے میں محض انتہا پسندی میں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کو خط لکھ کر تشدد کے خاتمے کے لیے متعدد تجاویز پیش کی ہیں۔

دوسری جانب انسانی حقوق کے اداروں نے برما کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ راخین میں مسلمانوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کو فوری طور پر روک دے۔

ادھر دنیا کے مختلف ممالک کی طرح پاکستان  میں بھی برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں اور برما کا پرچم نذر آتش کیا گیا، ٹائر جلائے گئے اورامت مسلمہ، اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے سےخطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مذہب کسی بھی انسان کی جان لینے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا لیکن برما میں مسلمانوں کا بہیمانہ قتل کیا جا رہا ہے، مسلم ممالک کے حکمران اپنے ضمیر کو جگائیں اور آنکھیں کھولیں، پاکستان سمیت امت مسلمہ اس سلسلے میں بھرپور نوٹس لے جبکہ اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے اور مسلمانوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین اورشیعہ علما کونسل پاکسان نے کہا ہے کہ  کل 8 ستمبر جمعتہ المبارک کو برما میں مسلمانوں کے قتل عام، عورتوں کی آبروریزی، صدیوں سے رہائش پذیر روہنگیائی عوام کی شہریت سے انکار اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف یوم احتجاج منایا جائے گا۔

واضح رہے کہ میانمار کی ریاست راخین میں 25 اگست سے شروع ہونے والے فوجی آپریشن کے نتیجے میں سیکڑوں روہنگیا مسلمان شہید اور سوا لاکھ بنگلا دیش ہجرت کرچکے ہیں۔

ٹیگس