Apr ۲۶, ۲۰۱۸ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • امریکی صدرٹرمپ کو ایک اور جھٹکا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کل ایک اور جھٹکا اس وقت لگا جب امریکا کی ایک عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کو حکم دیا کہ وہ ان 7 لاکھ نوجوان تارکینِ وطن کو ملک بدر نہ کرے جنھیں ڈریمرز کے نام سے جانا جاتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی ایک وفاقی عدالت کے جج جان ڈی بیٹس نے گزشتہ روز اپنے فیصلے میں ٹرمپ حکومت کی جانب سے ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہڈ ارائیول (ڈاکا) پروگرام کو ختم کرنے کے فیصلے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ عملاً ناقابلِ وضاحت اور غیر قانونی ہے۔

جج بیٹس نے کہا کہ محکمہ داخلہ ڈاکا پروگرام کو مارچ سے مرحلہ وار ختم کرنے کے فیصلے کا دفاع کرنے میں ناکام رہا ہے کیوںکہ وہ یہ ثابت نہیں کرسکا کہ یہ پروگرام کیوں غیر قانونی ہے تاہم عدالت نے اپنے فیصلے کو 90 روز کے لیے مؤخر کرتے ہوئے محکمہ داخلہ سے کہا کہ وہ تارکینِ وطن کا یہ پروگرام ختم کرنے کی ٹھوس وجوہات 90 روز میں عدالت کے سامنے پیش کرے۔ عدالت نے محکمے کو اس عرصے کے دوران مذکورہ پروگرام کے تحت نئے تارکینِ وطن کی درخواستیں وصول کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔

واضح رہے کہ ڈاکا پروگرام سابق صدر باراک اوباما کے دور حکومت 2012 میں وضع کیا گیا تھا اور موجودہ صدر ٹرمپ نے پہلے بھی اسے منسوخ کرنے کی کوشش کی تھی۔

یہ قانون اُن لوگوں کے بارے میں تھا جو اپنے بچپن میں والدین کے ساتھ امریکا آئے تھے اور اُن کے والدین کے پاس قانونی دستاویزات نہیں تھیں، اس قانون کے تحت وہ ڈی پورٹ ہونے سے بچتے رہے اور اُنہیں کام کرنے کا اجازت نامہ بھی ملتا رہا۔

ٹیگس