Mar ۲۰, ۲۰۲۰ ۲۲:۰۰ Asia/Tehran
  • کورونا وائرس یا بائیولوجیکل جنگ کا آغاز (مقالہ)

لندن سے شائع ہونے والے اخبار القدس العربی نے کورونا وائرس پر جاری بحث اور الزامات اور الزامات کے جواب کا دلچسپ جائزہ پیش کیا ہے۔

اخبار نے لکھا ہے کہ نئی صدی کے پہلے دو عشروں میں ڈیموکریٹک نظام پر یہ سوچ مسلط کر دی گئی کہ ہر ملک کا سیاسی و اقتصادی نظام اگر غیر ملکیوں اور مہاجرین سے دور رہے گا تو اس میں بہتری پیدا ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی یہ سوچ بھی پیدا ہوئی کہ اپنے ملک کی سرحدوں پر دیوار کھڑی کر کے اور اپنے ملک کو دیگر معاشروں خاص طور پر ان افراد سے جدا کر کے جو مذہب اور ثقافت کی نظر سے الگ ہیں، بیماریوں اور مسائل سے خود کو الگ رکھ سکتے ہیں۔

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ جیسے شخص کے صدر بننے سے، اس قسم کی سوچ کو عروج ملا ہے کیونکہ وہ ایسی ہی سوچ کے حامل ایک شخص ہیں۔ اسی طرح برطانیہ بھی اسی سوچ کی وجہ سے یورپی یونین سے جدا ہو گیا۔

جب نام نہاد جمہوری ممالک میں یہ حالت ہو تو پھر آمریت پر مبنی نظام والے ممالک سے کیا امیدیں کی جا سکتی ہیں۔  

ہمارا یہ خیال ہے کہ کورونا وائرس در اصل اس لئے آیا ہے تاکہ اس طرح کی پالیسیوں کی حقیقت ہمارے سامنے کھل کر آ جائیں، جب یہ وائرس چین میں پھیل رہا تھا، چینوں اور ایشیائی نژاد شہریوں کے خلاف مغرب میں نسلی تعصب کئی گنا بڑھ گیا لیکن جب یہ وائرس اٹلی پہنچا اور وہاں اس نے تباہی مچا دی تو یورپ کا نسلی تعصب سخت امتحانات سے گزرنے لگا۔

یورپ نے اٹلی کی طرف سے مدد کی درخواست کو نظر انداز ہی نہیں کیا بلکہ اس کا مذاق بھی اڑایا، یہاں تک کہ یورپ کے کئی دیگر ممالک بھی کورونا کی زد میں آگئے تو پھر اب نسلی تعصب اور نسلی امتیاز کی گنجائش ہی نہیں بچی اور یورپ میں نسلی تعصب کی جگہ خوف و دہشت نے لے لی۔ یہاں تک کہ گوروں کو ہر طرح کی بلاؤں سے محفوظ سمجھنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی امریکا کے لئے یورپ سے سبھی پروازوں پر پابندیاں عائد کرنے پر مجبور ہوگئے۔  

یہ تو پہلے سے ہی اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ اس ہنگامے میں بائیولوجیکل جنگ کی بات کی جائے جیسا کہ ایران نے باضابطہ طور پر امریکا کو کورنا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیا ہے جبکہ چین کے ایک عہدیدار نے بھی امریکا پر یہی الزام لگا جبکہ بحرین اور سعودی عرب نے ایران کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

اس لئے کورونا وائرس یقینی طور پر سیاسی ہے۔ ٹرمپ نے عالمی وبا کے لئے مخصوص کئے گئے بجٹ میں کمی کر دی اور کورونا کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے بجٹ بڑھا دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایک ہزار سے زائد وائرس کی تحقیقات کے پروگرام کے ذریعے اس کی روک تھام کے احکامات جاری کئے۔

دنیا کے سیاسی نظام میں سیاسی رجحان یقینی طور پر بائیولوجیکل جنگ تک پہنچ سکتا ہے اور جب تک اس طرح کے افراد سیاسی بلندیوں پر رہیں گے، یہ جنگ جاری رہے گی، کورونا وائرس اسی جنگ کی ایک شکل ہے، آگے حالات مزید خطرناک ہو سکتے ہیں۔

بشکریہ

القدس العربی

* سحر عالمی نیٹ ورک کا مقالہ نگار کے موقف سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے *

 

ٹیگس