Oct ۲۶, ۲۰۲۰ ۱۳:۳۹ Asia/Tehran
  • محمد عقیل بشیر - پاکستان

یہ خط ارسال کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر جھنگ سے محمد عقیل بشیر صاحب نے جو صدر ہیں پاک لسنرز کلب جھنگ اور ممبر ہیں ارلو پاکستان کے وہ لکھتے ہیں

قابل صد احترام بھائی حسین تقوی واجب الاحترام بہن مریم زہرہ سلام علیکم

دل کی اتھاہ گہرائیوں سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی امان میں رکھے اور دنیا اور آخرت میں ہر پریشانی سے مامون و محفوظ رکھے۔ آمین

سب سے پہلے تو ہم سب سامعین آپ کے مشکور ہیں کہ آپ پروگرام بزم دوستاں کے آغاز میں عالم اسلام اور سامعین کے لئے اس قدر مخلص اور دیرینہ دعائیں دیتے ہیں، سچ مانیں سارا پروگرام ایک طرف اور آپ کی دی گئی دعائیں ایک طرف۔ بس دل چاہ رہا ہوتا ہے کہ آپ دعائیں دیتے رہیں اوروہ سب داعائیں اللہ کی بارگاہ میں شرف قبولیت حاصل کرتی رہیں۔

اب ذرا کچھ بات ریسپشن کی ہو جائے۔ بھائی صبح اورتیسری مجلس کی نشریات تو بالکل ہی سنائی نہیں دی گئیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ایک عرصہ ہوا ان اوقات میں نشریات سنائی دی ہوں البتہ شام یعنی دوسری مجلس کی نشریات کی کیفیت ملی جلی ہے۔ یعنی کبھی اس قدر واضح ہوتی ہیں گویا ایف ایم اسٹیشن چل رہا ہو ۔

آپ کو اس چیز کا اندازہ ارلو پاکستان کے دوستوں کی وایس ریکارڈنگز سے ہو رہا ہوگا جو روزآنہ کی بنیاد میں واٹس ایپ گروپ میں اپلوڈ کی جاتی ہیں۔

پروگرام بزم دوستاں تو ہے ہی سامعین کا پروگرام اس کے بارے کیا لکھیں، ہر سامع کی طرح ہمیں بھی اس پروگرامکا شدت سے انتظار رہتاہے اور اس پروگرام کے ذریعہ نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک کے اردو سامعین کے خیالات سننے کو ملتےہیں۔

پرگرام صبح امید بہت پیارا، معلوماتی اور نہایت شاندار الفاظ کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اس دفعہ باب توبہ کے ضمن میں جو گفتگو کی گئی وہ خاصی ایمان افروز تھی سچ مانیں تمام گفتگو سن کر ایمان تازہ ہوا۔ گناہ کی نحوست اور اس کے مضمرات کے بارے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

پروگرام گرد و پیش میں پیش کی جانے والی رپورٹس غیر جانبدار اور حقائق پر مشتمل ہوتی ہیں۔ خصوصاً فلسطین اور یمن کے بارے رپورٹ بہت معلوماتی ہوتی ہیں۔ بھائی اردو میں انڈیا کو بھارت کہا جاتاہے اور تقسیم ہند کے بعد اس کو اسی نام سے پکارا جاتاہے مگر آپ لوگ لفظ ہندوستان استعمال کرتے ہیں جو تقسیم ہند سے قبل کا نام تھا۔ اس کی کوئی خاص وجہ ہے؟ اس ضمن میں کچھ فرما دیں۔ کرونا کے بارے دیئے گئے اعداد و شمار سے پریشانی لاحق ہوئی کہ یہ موذی وبا ابھی اپنے پنجے گاڑھے ہوئی ہے۔

پروگرام خلقت کی رعنائیاں کی جس قدر تعریف کی جائے وہ کم ہوگا۔ بہت خوبصورت الفاظ، سوچ و فکر کے نئے ابواب کھولے جاتے ہیں، فطرت کے اسرار و رموز کے ضمن میں نہایت شاندار گفتگو کی جاتی ہے۔ اس دفعہ بچے کی پرورش کی بابت نہایت عمدہ اور معلوماتی گفتگو کی گئی۔

خط طوالت کا شکار ہوتا چلا جا رہا ہے ہم اپنے الفاظ کو یہیں روک رہے ہیں ان شاء اللہ اگلی خط میں مزید پروگراموں پر تبصرہ کریں گے۔  بھائی ہاشم علی، طہٰ حسین و دیگر تمام ساتھیوں کی خدمت میں پرخلوص سلام پیش کرتے ہیں۔

بہت ہی نیک خواہشات کے ساتھ

 

ٹیگس