جامع ایکشن پلان کی حمایت پر امریکی کانگریس کی تاکید
Sep ۰۵, ۲۰۱۵ ۱۶:۴۳ Asia/Tehran
جامع ایکشن پلان کی حمایت پر امریکی کانگریس کی تاکید
ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں کانگریس کے ممکنہ رائے شماری کے تعلق سے امریکی صدر کے ویٹو کے حق کے محفوظ رہنے سے متعلق ڈیموکریٹوں کی کامیابی کے بعد اس وقت سب کی نگاہیں " اکتالیس" کے عدد پر مرکوز ہوکررہ گئي ہیں۔اگر سمجھوتے کے حامی سو سینٹروں میں سے اکتالیس سینٹروں کی رائے حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو اس سمجھوتے سے متعلق سینٹ میں رائے شماری نہیں کروائی جاسکے گي اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس سمجھوتے کے حامی مذاکراتی عمل کو اتنا طول دیں گے کہ کسی حتمی سمجھوتے تک پہنچنے کی مہلت ختم ہوجائے گي۔ کانگریس کی جانب سے ساٹھ دن کی مہلت دی تھی تو سترہ ستمبر کو ختم ہوجائے گی۔
جمعرات کی رات تک سینتیس سینٹر جامع ایکشن پلان کے سلسلے میں اپنی موافقت کا اعلان کرچکے ہیں یعنی اگر صرف چار سینیٹر جامع ایکشن پلان کی حمایت کا اعلان کردیں تو اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ کانگریس نے کئي مہینوں سے جو جنجال برپا کررکھا ہے اس کے بارے میں حتی اپنی رائے کا اظہارکرنے سے محروم ہوجائے گي۔
البتہ جامع ایکشن پلان پر رائے شماری کرائے جانے کی صورت میں بھی ریپبلکنوں، یہودی لابی اور بعض ڈیموکریٹ سینیٹروں کے اتحاد کی ناکامی کا امکان اپنی جگہ باقی رہے گا۔ چند ماہ قبل جامع ایکشن پلان کا جائزہ لئے جانے سے متعلق " کورکر، کارڈين بل" کانگریس میں منظورکیا گیا ہے۔ جامع ایکشن پلان کے مخالفین یہ سمجھتے تھے کہ وہ ڈیموکریٹوں کی اکثریت کو اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوجائيں گے۔
انہیں توقع تھی کہ "ایرانوفوبیا" کا ہوا کھڑا کرکے اورصیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو کو سامنے لاکر ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق اوبامہ انتظامیہ کے تمام اقدامات کو غیر موثر بنادیں گے۔ صیہونیوں نے بھی اوباما کے بجائے کانگریس کی جانب سے نتن یا ہوکی حمایت پر پورا پورا بھروسہ اور اطمینان کررکھا تھا۔
بہر حال بعد کے حالات نے واضح کردیا کہ جامع ایکشن پلان کے مخالفین خاص طور پر نتن یا ہو سے ڈیموکریٹ
سینیٹروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے حالانکہ ریپلکن نيز امریکی یہودیوں کی تنظیم ایپک میں
نتن یاہو کے حامی مہینوں پہلے سے ہر وہ
اقدام کرنے میں مشغول تھے کہ جس کے ذریعے ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے حصول کو
روکا جاسکے۔
نتن یا ہونے ذاتی طورپر جاکر کانگریس سے خطاب کیا اور کانگریس کو امریکی صدر کے خلاف قانون گزاری پراکسانے کوشش کی۔
نتن یا ہونے ذاتی طورپر جاکر کانگریس سے خطاب کیا اور کانگریس کو امریکی صدر کے خلاف قانون گزاری پراکسانے کوشش کی۔
امریکی یہودیوں کی تنظیم ایپک
نے بھی ایران کے ساتھ جامع ایٹمی سمجھوتے کے خلاف ٹی اشتہارات کی مدد میں پچیس
میلین ڈالر کی خطیر رقم خرچ کرنے کا اعلان کیا۔
اس درمیان اراکین کانگریس اور اوباما انتظامیہ کے درمیان ہونے والے اجلاسوں میں ریپبلکنوں نے ایران پر الزام
تراشیوں کی بوچھار کی تاکہ اس طرح جامع ایکشن پلان کے حامیوں کی تعداد کو کم کیا
جاسکے تاہم کئي مہینوں کی سیاسی اور تشہیراتی
چپقلش اور ہنگامہ آرائیوں کے بعد جمعرات کی رات جو نتیجہ سامنے آیا اس سے
پتہ چلتا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے مخالفین سے ڈیمو کریٹ سینیٹروں کو اپنا ہمنوا نہیں
بنا سکے۔
سینٹ میں بھی صورتحال اس سے بہتر نہيں تھی، ریپلکنوں اور لیکوڈ حامیوں کے اتحاد کو بھی کانگریس کی مانند اپنے اہداف میں بری طرح سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے مخالفین کو اپنے مقاصد میں کیوں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اس کی وجوہات کو امریکی معاشرے کی سوچ اورطرزفکر میں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
سینٹ میں بھی صورتحال اس سے بہتر نہيں تھی، ریپلکنوں اور لیکوڈ حامیوں کے اتحاد کو بھی کانگریس کی مانند اپنے اہداف میں بری طرح سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ ایران کے ساتھ ایٹمی سمجھوتے کے مخالفین کو اپنے مقاصد میں کیوں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اس کی وجوہات کو امریکی معاشرے کی سوچ اورطرزفکر میں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکی رائے عامہ
ایران کے خلاف سالہاسال کے بے بنیاد پروپگنڈے کے باوجود ایٹمی معاملے کے سفارتی حل
پر زور دیتی ہے اور ہراس اقدام کی مخالف ہے کہ جو مشرق وسطی میں ایک نیا مسئلہ یا
بحران کھڑا ہوجانے کا باعث ہو۔