Dec ۳۱, ۲۰۱۵ ۱۷:۴۷ Asia/Tehran
  • بحرین میں سیاسی طور پر سرگرم شہریوں کو جیل بھیجنے کا سلسلہ جاری

بحرین کی ایک عدالت نے اپنے ملک کے دسیوں شہریوں کوطویل المدت قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

بحرین کی فوجداری کی ایک عدالت نے مغربی منامہ میں واقع علاقے، بنی جمرہ میں ہونے والے دھماکے میں ملوث ہونے کے الزام میں سولہ سے پچّیس برس کے، انتیس شہریوں کو دس سے پچپن سال اور بعض کو عمر قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

بحرین کی اس عدالت نے اسی طرح بے بنیاد الزام عائد کرتے ہوئے سیاسی طور پر سرگرم تین بحرینیوں کی شہریت بھی منسوخ کردی۔ بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوامی احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ملک کے عوام اپنے ملک میں آزادی، انصاف، اور منتخب عوامی حکومت کے قیام نیز امتیازی سلوک کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔ جبکہ بحرین کی آل خلیفہ حکومت، اپنے ملک کے عوام کے احتجاج کو کچلنے اور انصاف و آزادی کا مطالبہ کرنے والے بحرینی عوام کی آواز کو دبانے کے لئے طاقت کا استعمال اور سیاسی طور پر سرگرم افراد نیز نوجوانوں کو گرفتار کرکے انھیں طویل المدت سزائیں دے رہی ہے۔

بحرین میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے بےگناہ عام شہریوں اور حکومت مخالف گروہوں کا خاتمہ کرنے کے لئے آل خلیفہ حکومت کی جانب سے طاقت کے استعمال نے اس حکومت کی ظالمانہ ماہیت کو ماضی سے کہیں زیادہ نمایاں کردیا ہے۔ بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے اپنے ملک کے عام شہریوں کو آزادی بیان، پرامن احتجاج جیسے حقوق سے محروم اور سیاسی پارٹیاں و گروہ تشکیل دینے سے بھی منع کردیا ہے جس کی بناء پراس ملک کے مظلوم عوام پر شدید دباؤ ہے اور آل خلیفہ حکومت کی ان پالیسیوں کے نتیجے میں پورے ملک میں گھٹن کا ماحول پایا جاتا ہے۔

بحرین کے انسانی حقوق کے مراکز کے اعلان کے مطابق، آل خلیفہ حکومت کی جیلوں میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں سیاسی قیدی موجود ہیں۔ جیلوں میں گنجائش سے زیادہ سیاسی قیدیوں کی موجودگی سے اس ملک میں گیارہ فروری، دو ہزار گیارہ سے جاری بحران کے، مزید شدّت اختیار کرجانے کی نشاندہی ہوتی ہے۔

درحقیقت آل خلیفہ حکومت نے اپنی آمرانہ پالیسیوں سے بحرین کو اپنے ملک کے شہریوں کے لئے مکمل جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ آل خلیفہ حکومت کے جارحانہ اقدامات، صرف سیاسی طور پر سرگرم عمل شہریوں کو جیلوں میں بند کرنے تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ یہ حکومت، سیاسی طور پر سرگرم بحرینیوں کی شہریت ختم کرکے اپنے ملک میں آبادی کا نقشہ بھی تبدیل کرنے کے لئے وسیع اقدامات عمل میں لا رہی ہے۔ بحرین کی آل خلیفہ حکومت، اپنے مجرمانہ اقدامات کے ذریعے بےگناہ عام شہریوں کو خاک و خون میں غلطاں کرکے انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اپنے جارحانہ اقدامات میں وہ ہر طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ بحرینی عوام کے انقلاب کو کنٹرول اور سماجی و سیاسی میدان سے مخالفین کا خاتمہ کیا جاسکے۔ اور حکومت مخالف بحرینیوں کی شہریت منسوخ کئے جانے کی پالیسی کا اسی دائرے میں جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

مخالفین کو ختم کرنے، ان کی شہریت منسوخ اور انھیں ان کے وطن سے بےدخل کرنے جیسی آل خلیفہ حکومت کی پالیسی، ایسے اقدامات ہیں کہ جنھیں صیہونی حکومت، مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں عمل میں لا رہی ہے۔ بحرینی شہریوں کو اپنے ملک و وطن سے نکال باہر کرنے کی اپنی اسی پالیسی کے تحت آل خلیفہ حکومت، غیر ملکی شہریوں کو بحرین میں آباد اور انھیں اپنے ملک کی شہریت دے رہی ہے۔

آل خلیفہ حکومت، سیاسی طور پر سرگرم عمل بحرینیوں کی شہریت منسوخ کرکے انھیں ملک سے باہر نکال رہی ہے تاکہ وہ اپنے اصلی وطن واپس نہ جاسکیں جبکہ آمرانہ حکومت کی مکمل فرمانبرداری کی شرط پر وہ غیر ملکیوں کو بحرین میں آباد اور انھیں اس ملک کی شہریت دے رہی ہے تاکہ بحرین میں اپنی تفرقہ انگیز پالیسیوں کو آگے بڑھا سکے۔

ٹیگس