Jan ۲۵, ۲۰۱۶ ۱۵:۵۸ Asia/Tehran
  • صدر جناب حسن روحانی کا دورہ یورپ

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی آج پیر کی صبح اٹلی کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں تا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران اور یورپ کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز اس ملک سے کرسکیں۔

صدر جناب حسن روحانی اٹلی کے بعد فرانس کے دورے پر جائیں گے۔ انہوں نے تہران سے روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ان کے ان دوروں میں فرانس اور اٹلی کے ساتھ تعاون کے وسط مدت اور طویل مدت نقشہ راہ کا جائزہ لے کر اس پر اتفاق کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا دورہ یورپ چودہ نومبر کو انجام پانے والا تھا لیکن فرانس میں دہشتگردانہ حملوں اور اس ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ کی بنا پر صدر روحانی کا دورہ یورپ ملتوی کردیا گیا اور یہ طے پایا کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد اور ایران پر مغربی ملکوں کی پابندیاں ہٹائے جانے کےابتدائی دنوں میں اٹلی اور فرانس اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی رتبہ سیاسی اور اقتصادی وفود کی میزبانی کریں گے۔

گذشتہ دو برسوں کے دوران اور ایٹمی مسئلے کے حل اور پابندیاں ہٹانے کے لئے ابتدائی سمجھوتے کے بعد مختلف ملکوں بالخصوص یورپی یونین کے بڑے بڑے وفود نے جن میں سیکڑوں افراد شامل تھے ایران کا دورہ کیا تھا تا کہ نئے حالات میں ایران کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے اور تعاون کرنے کا اعلان کرسکیں۔

اٹلی ان ملکوں میں شامل ہے جس نے پابندیوں کے دوران بھی ایران کے ساتھ کسی حدتک تجارتی اور اقتصادی تعلقات بحال رکھے تھے لھذا اس وجہ سے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے دونوں ملکوں کے درمیان ماضی میں گہرے اور مثبت تعلقات اور تعاون کے پیش نظر یورپ کے دورے میں سب سے پہلے اٹلی جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دورہ اٹلی میں صدر جناب حسن روحانی ایک اقتصادی نشست میں اٹلی کے پانچ سو بڑے صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات کریں گے۔ اس دورے میں صدر جناب حسن روحانی پاپ فرانسیس سے ویٹیکن میں ملاقات کریں گے۔

علاقے کی صورتحال اور علاقے کے مسائل اور بحرانوں کو حل کرنے میں ایران کے موثر کردار کے پیش نظر صلاح و مشورہ اور تبادلہ خیال کرنا روم اور پیرس میں صدرحسن روحانی کے مذاکرات کا اہم ترین حصہ ہوگا۔

اطالوی صدر سرجو ماتارلا نہ صرف علاقے کے توازن میں بلکہ عالمی سطح پر تعاون کے سلسلے میں ایران کے کردار کو نہایت اہم قراردیتے ہیں اور روم سے صدر حسن روحانی کے دورہ یورپ کے آغاز کو دونوں ملکوں اور دونوں قوموں کے درمیان مستحکم دوستی اور قربت کی نشانی سمجھتے ہیں۔اطالوی صدر نے صدر روحانی کے دورہ اٹلی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جامع مشترکہ ایکشن پلان کو علاقے اور عالمی سطح پر امن و استحکام کی ایک بڑی کامیابی قراردیا اور پابندیوں کے بعد کے دور میں تعاون کے مختلف میدانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور اٹلی کے درمیان موجودہ حالات میں اقتصادی تعاون فروغ پاسکتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر بھی گذشتہ دو برسوں میں دنیا کے ملکوں کے ساتھ مثبت تعاون شروع کرنے کا جائزہ لیتے رہے ہیں، انہوں نے یورپ کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل کہا تھا کہ یورپی یونین کے ملکوں کے ساتھ تعلقات بڑھانا تہران کی پالیسی ہے۔ انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے بعد کے حالات سے ملک کی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اٹلی اور فرانس کے دورے اسی ھدف کے تحت انجام پارہے ہیں۔ صدر حسن روحانی کے فرانس اور اٹلی کے چار روزہ دورے میں دو اہم دستاویزات کا جائزہ لیا جائے گا اور اٹلی اور فرانس کے ساتھ وسط مدت اور طویل مدت کے تعاون کے نقشہ راہ پر اتفاق کیا جائے گا۔

صدر جناب حسن روحانی کے بقول بیمہ کے شعبے، نئی ٹکنالوجیاں حاصل کرنے، مختلف صنعتی شعبوں، یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون، نیز زراعت، صنعت سیاحت، طبی آلات اور مشینوں، اور ماحولیات کے میدانوں نیز دیگر اقتصادی شعبوں جیسے ٹرانسپورٹ، مسافر طیاروں کے بیڑے کی جدید کاری اور ریل کے انجنوں نیز آٹو موبائیل انڈسٹری میں تعاون کے مفاہمتی نوٹوں پر دستخط کئے جائیں گے۔

ٹیگس