May ۱۰, ۲۰۱۸ ۱۸:۰۲ Asia/Tehran
  • رہبر انقلاب اسلامی: مسٹر ٹرمپ تم کچھ نہیں بگاڑ سکتے

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کے روز یوم معلم کی مناسبت سے یونیورسٹیوں کالجوں اور اسکولوں کے اساتذہ اور ثقافتی شخصیات سے ملاقات میں اپنے خطاب کے دوران اساتذہ کی شان و منزلت کا ذکر کرتے ہوئے امریکہ اور ایٹمی معاہدے کے بارے میں بھی اہم نکات بیان کئے-

رہبر انقلاب اسلامی نے ٹرمپ کی منگل کی شب کی پست اور گھٹیا باتوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس شخص نے واضح طور پر دس سے زیادہ جھوٹ بولنے کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران کو دھمکی دی ہے لیکن میں ایران کے عوام کی طرف سے یہ کہتا ہوں کہ مسٹر ٹرمپ تم کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے-

آیتہ اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران سے امریکی دشمنی کے مسئلے کو اہم ، سنجیدہ اور غیرجذباتی قرار دیا اور فرمایا کہ امریکہ کی مسلسل اور گہری دشمنی، اور تخریبی کاروائیوں کا تعلق مجھ سے یا دیگر حکام سے نہیں ہے بلکہ اسلامی نظام اور اس قوم سے ہے کہ جس نے اس نظام کا انتخاب کیا ہے اور اس راہ پر گامزن ہے-  

رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس شدید دشمنی کی وجہ، اسلامی انقلاب کی کامیابی، اسلامی جمہوری نظام کی تشکیل اور ایران سے امریکیوں کا ہاتھ کاٹ دیا جانا ہے فرمایا کہ جس وقت ایٹمی معاملہ اٹھایا گیا تھا  اسی وقت میں نے صراحت کے ساتھ کہا تھا کہ ایران کے ساتھ امریکا کی عداوت اور دشمنی ایٹمی انرجی سے مربوط نہیں ہے، ایٹمی معاملہ تو محض بہانہ ہے، اسلامی جمہوریہ ایران سے امریکا کی دشمنی اور مخالفت کی وجہ یہ ہے کہ ایران پر امریکا کا مکمل تسلط تھا لیکن اسلامی انقلاب نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا-

آپ نے فرمایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ نظام کو نابود کردیں اور ایک بار پھر ایران کے اہم ذخائر اور اس کی اسٹریٹیجک پوزیشن پر حکفرما ہوجائیں۔ امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے آزاد و خودمختار نظام سے مقابلے کے لئے گذشتہ چالیس برسوں کے دوران مختلف عناصر اور روشوں سے استفادہ کیا ہے۔ اس دوران بھی امریکی اسٹریٹیجی، ایٹمی معاہدے اور ایران کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات خاص طور پر یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے پر مرکوز رہی ہے۔ ٹرمپ نے اس قسم  کے اقدامات اور احمقامہ مواقف کے ساتھ ہی یہ ثابت کردیا کہ اسے امریکہ اور ایران کے ماضی اور حال کے تعلق سے حقیقت پسندانہ ادراک نہیں ہے۔  

کیوں کہ جب اوباما نے رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق امریکہ کا آہنی مکّا مخملی دستانوں میں چھپا رکھا تھا اور وہ تبدیلی کی بات کرتے تھے اس زمانے میں ایران ، اوباما کے بیانات سن کر خوش نہیں ہوا تھا اور آج وہ ٹرمپ کی دھمکیوں اور بیہودہ گوئیوں سے بھی خوفزدہ نہیں ہے- رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اسی سلسلے میں فرمایا کہ اوباما حکومت حتی اس وقت بھی کہ جب خط لکھتی تھی اور بے بنیاد دعوے کرتی تھی اس وقت بھی ایران کے نظام کا تختہ پلٹنے کے درپے تھی لیکن وہ حکمراں جھوٹ کہتے تھے کہ ان کا مقصد اسلامی نظام کو ختم کرنا نہیں ہے۔ 

حقیقت یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ امریکہ کی اصل مشکل علاقے میں ایران کی طاقتور موجودگی ہے کہ جس نے ان کی تسلط پسندی کی راہ کو مسدود کردیا ہے اور ان کو اس بات کی اجازت نہیں دے رہا ہے کہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا منحوس مثلث اپنے مذموم عزائم کو حاصل کرسکے- یہ مسلمہ امر ہے ایرانی قوم امریکہ کی استکباری ماہیت سے پوری طرح آشنا ہے۔ 

ایٹمی معاہدے سے امریکہ کا نکلنا بھی یکطرفہ مسئلہ ہے- اس میں شک نہیں کہ وہ چیز جو رہبر انقلاب اسلامی نے ایٹمی معاہدے اور یورپی ملکوں کے رویوں کے بارے میں بیان فرمائی ہے اسے بہت زیادہ سنجیدہ لینا چاہئے- آپ نے اس سلسلے ایرانی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر باقی تین یورپی ملکوں سے بھی ایٹمی معاہدے کے تعلق سے کچھ طے کرنا ہے تو اس کی عملی ضمانت لینی ہو گی بصورت دیگر یہ بھی امریکا ہی والا کام کریں گے کیونکہ یہ تین ممالک بھی قابل اعتماد نہیں ہیں اور ان پر بھی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا- رہبر انقلاب اسلامی نے زور دے کر فرمایا کہ اگر ان تین یورپی ملکوں سے حتمی ضمانت نہیں لی جا سکتی تو پھر ایٹمی معاہدے کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔ آپ نے فرمایا کہ میں نے پہلے دن سے کہا تھا کہ امریکا پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اور اگر کوئی معاہدہ کرنا ہے تو ضروری ضمانت حاصل کر لی جائے اور معاہدے پر امریکی صدر سے دستخط کرائے جائیں-    

یورپی یونین کے ممالک نے اگرچہ کوشش کی ہے کہ اپنی پالیسیوں کو آزاد ظاہر کریں لیکن ان کو عملی طور پر یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ ٹرمپ اور خلیج فارس کے بعض ملکوں کے پروپگنڈوں سے متاثر نہیں ہیں- امریکہ کے معروف تجزیہ نگار گیرتھ  پورٹر کے بقول، اب  یہ دیکھنا پڑے گا کہ آیا یورپی ممالک، واشنگٹن کے سامنے سرتعظیم خم کرتے ہیں یا نہیں؟

 

  

ٹیگس