Jun ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۶:۰۸ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کی دربدری پر عالمی توجہ کی ضرورت

فلسطین کی تحریک حماس نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے تمام سیاسی و مالی حقوق کی مکمل حمایت کی ذمہ داری اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے-

تحریک حماس نے منگل کو اردن کے دارالحکومت امان میں آنروا کی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں اعلان کیا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کے حل کی راہ میں مشکلات کھڑے کرنے کے نہ صرف یہ کہ سرزمین فلسطین پر اثرات مرتب ہوں گے  بلکہ اس سے علاقے میں بھی بدامنی پیدا ہوگی- فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد ساٹھ لاکھ سے زیادہ ہے- عالمی سطح پرپناہ گزینوں کی اتنی بڑی تعداد اس المیئے کی عکاس ہے جو صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے لئے رقم کی ہے-

یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی پناہ گزیں کہ جنھیں اپنے وطن واپسی کے حق کی پامالی کے لئے ہونے والی سازشوں کا سامنا ہے مزید مظالم کا شکار ہیں- فلسطینیوں کی پناہ گزینی اور ان کی صورت حال کے بارے میں فلسطینیوں اور رائے عامہ کی تشویش اس وقت مزید بڑھ گئی جب یہ واضح ہوگیا کہ اس موضوع سے چھٹکارا پانا ٹرمپ کی سینچری ڈیل کا ایک اہم جزہے-

یہ ایسی حالت میں ہے کہ ٹرمپ کے منصوبے کی رونمائی کے لئے امریکیوں کے اقدامات شروع ہوچکے ہیں- اس تناظر میں اردن میں فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ ہی مشرق وسطی میں سازباز مذاکرات میں ٹرمپ کے خصوصی ایلچی جیسن کرینبلات اورامریکی صدر کے مشیرخاص اور ان کے داماد جرارڈ کشنر نے منگل کو امان میں شاہ اردن عبداللہ دوم سے ملاقات  اور گفتگو کی -

امریکی صحافتی حلقوں نے اعلان کیا ہے کہ اس ملاقات کا اصلی ایجنڈا سینچری ڈیل کے قالب میں مشرق وسطی میں ساز باز کے عمل کو پھر سے شروع کرنا ہے- علاقے کے حالات سے پتہ چلتا ہے کہ فلسطین مخالف سازشوں کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے اس بنا پر خودمختار فلسطینی مملکت کی تشکیل سمیت فلسطینی کاز کوختم کرنے کے لئے امریکی صدرٹرمپ کی جانب سے ماحول تیار کرنا، فلسطینیوں کے حقوق سے چھٹکارا پانے کے لئے اسرائیلی اقدامات کا نیا سلسلہ سمجھا جا رہا ہے-

ان حالات میں امریکی حکام  فلسطینیوں کے لئے ایک متبادل وطن کو بھی مدنظر رکھے ہوئے ہیں اور فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کی ٹرمپ کی جانب سے مخالفت اور بیت المقدس کے سلسلے میں خودغرضی پرمبنی ان کی پالیسیوں کا اسی تناظر میں جائزہ لیا جا سکتا ہے- امریکہ کی نئی سازش یعنی سینچری ڈیل پر ایک نگاہ ڈالنے سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ سازش بھی مشرق وسطی سازباز کے عمل سمیت بحران فلسطین کے سلسلے میں مغربی حکومتوں اور امریکہ کی سازشوں کو تکمیل کرتی ہے- فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق کو پامال کرنے کے لئے امریکہ اور صیہونی حکومت کے اقدامات ایسی حالت میں دوبارہ شروع ہوئے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قرارداد ایک سو چورانوے سمیت دیگر قراردادوں میں کھل کرتمام فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق اور انھیں ہرجانہ ادا کرنے پر تاکید کی گئی ہے-

فلسطینیوں کے حقوق منجملہ فلسطینی قیدیوں کے حقوق پرعالمی برادری کی طرف سے کوئی توجہ نہ دیا جانا اس بات کا باعث بنا ہے کہ دنیا ہرروز فلسطینی عوام کی بڑھتی ہوئی جلاوطنی اور مشکلات کا نظارہ کرتی رہے- عالمی برادری کو اقوام متحدہ اور اس سے وابستہ اداروں سے توقع ہے کہ وہ اپنا انفعالی رویہ ترک کر کے فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی بحالی کے لئے منظور ہونے والی قراردادوں پر عمل درآمد کران کے لئے بنیادی اقدامات کریں گے-

 

ٹیگس