فلسطین کی وزارت صحت نے غزہ میں صیہونی جارحیت میں شہداء و زخمیوں کی تعداد کے بارے میں تازہ رپورٹ شائع کی ہے اور اس کے مطابق شہیدوں کی تعداد سینتالیس ہزار سے بڑھ گئي ہے۔
غاصب صیہونی فوجی غزہ پر حملوں کے دوران فلسطینی قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
سردی اور بارش کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ کے جنگ زدہ پناہ گزینوں کی صورتحال مزید نازک ہو گئی ہے۔
فلسطینی مزاحمت نے غزہ پٹی میں صیہونی فوج کے ہاتھوں تیس فلسطینی شہریوں کی شہادت کے جواب میں صیہونی کالونیوں پر حملہ کیا۔
غزہ پر صیہونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں مزید چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غزہ جنگ کے تین سو چوّنویں دن بھی غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اس محصور علاقے میں مزید فلسطینی شہری شہید و زخمی ہوئے ہيں ۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے اتوار کی صبح دیرالبلاح میں واقع مظلوم اور بےگھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 5 فلسطینی شہید اور 18 دیگر زخمی ہوگئے۔
خوراک و غذا کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر مائیکل فخری نے کہا ہے کہ اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے وہ اسرائیل پر اقتصادی و سیاسی پابندیاں عائد کرنا ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما نے کہا ہے کہ عورتوں اور بچوں کا قتل عام کرنے کی بنا پر اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں اسرائیل کو شامل کئے جانے سے نیتن یاہو، صیہونی فوج، اور صیہونی حکام تلملا کر دیوانے ہو گئے ہیں۔
غزہ پر صیہونی حکومت نے اب تک درجنوں مساجد پر وحشیانہ بمباری کی ہے۔